اناؤ: عصمت دری معاملہ میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سینگر کو عمرقید

نئی دہلی: دہلی کی ایک مقامی عدالت نے اناؤ عصمت دری معاملے میں مجرم  بی جے پی کے سابق رہنما اور ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو عمر قید کی سزا دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سینگر پر 25 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی لگایا گیا ہے، جو امداد کے طور پر متاثرہ کو دیا جائے‌گا۔ ساتھ ہی عدالت نے متاثرہ اور اس کے خاندان کو ضروری سکیورٹی مہیا کرانے کا بھی حکم دیا ہے۔ عدالت نے سی بی آئی کو متاثرہ اور اس کے خاندان کو محفوظ رہائش مہیا کرانے کی بھی ہدایت دی  ہے۔

سی بی آئی کے وکیل نے سینگر کے لیے زیادہ سے زیادہ سزا کی مانگ کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت کو سزا سنانے سے پہلے متاثرہ کے ذریعے لمبے وقت سے اٹھائی گئیں پریشانیوں پر غور کرنا چاہیے۔ وہیں، سینگر کے وکیل نے عدالت سے زیادہ سے زیادہ دس سال کی سزا دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے موکل کے خلاف پہلے کسی طرح کا مجرمانہ مقدمہ درج نہیں ہے۔

معلوم ہو کہ عدالت نے گزشتہ  16 دسمبر کو آئی پی سی کی دفعہ 5 (سی) اور پاکسو ایکٹ کی دفعہ 6 کے تحت سینگر کو مجرم  قرار دیا تھا جبکہ ان کے ساتھی ششی سنگھ کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے رہا کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے متاثرہ کے لے حرجانہ طے کرنے کے لیے سینگر کی جائیدادوں کا پتہ لگانے کے لیے ان کے انتخابی حلف نامہ کی ایک کاپی مانگی تھی۔

واضح رہے کہ کلدیپ سینگر نے چار جون 2017 کو جب متاثرہ کی عصمت دری کی تھی اس وقت متاثرہ کی عمر 17 سال تھی۔ اس کے بعد لکھنؤ میں واقع اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے گھر کے باہر متاثرہ نے دھمکی دی کہ اگر پولیس اس کی شکایت درج نہیں کرے‌گی تو وہ خود کو آگ لگا لے‌گی۔ اس کے بعد گزشتہ سال اپریل میں سینگر کو گرفتار کیا گیا۔

اتر پردیش کے بانگرمؤ سے چاربار بی جے پی کے ایم ایل اے رہ چکے سینگر کو اس سال اگست میں پارٹی سے تب نکال دیا گیا جب متاثرہ اور اس کی فیملی سڑک حادثے کا شکار ہو گئی۔ وہ 28 جولائی کو اتر پردیش کے رائے بریلی ضلع میں ہوئے سڑک حادثے میں شدیدطور پر زخمی ہو گئی تھی۔ متاثرہ کی کار کو ایک تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی تھی، جس میں اس کے دو رشتہ داروں کی موت ہو گئی تھی اور ان کا وکیل شدیدطور پر زخمی ہو گیا تھا۔

حادثے کے وقت متاثرہ کی حفاظت میں تعینات اتر پردیش پولیس کا کوئی سکیورٹی اہلکار اس کے ساتھ نہیں تھا۔ ان  کو معطل کر دیا گیا تھا۔ حادثے کے دو دن بعد سی بی آئی نے 30 جولائی کو سینگر، اس کے بھائی منوج سنگھ سینگر، اتر پردیش کے ایک وزیر کے داماد ارون سنگھ اور سات دیگر کے خلاف قتل کا معاملہ درج کیا تھا۔ متاثرہ کے ساتھ ہوئے حادثے میں ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر اور 10 دیگر کو ملزم بنایا گیا ہے۔

اس کے بعد لکھنؤ کے ایک ہاسپٹل سے دہلی کے ایمس میں داخل کرائی گئی متاثرہ کا بیان درج کرنے کے لئے ایمس میں ایک خاص عدالت لگائی گئی تھی۔ معلوم ہو کہ متاثرہ کے والد کی مبینہ طور پر پٹائی کی گئی تھی اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ عدالتی حراست کے دوران 29 اپریل 2018 کو ان کی موت ہو گئی۔ اس الزام میں عدالت نے سینگر اور 10 دیگر کے خلاف الزام طے کئے تھے۔

متاثرہ نے اس وقت کے چیف جسٹس رنجن گگوئی کو ایک خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وہ سینگر کی دھمکیوں کا سامنا کر رہی ہے۔ اس کے بعد معاملے کو اتر پردیش سے باہر منتقل کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد اناؤ ریپ  معاملے سے جڑے تمام پانچ معاملے دہلی کی تیس ہزاری کورٹ میں ٹرانسفر کیے گئے۔

(ایجنسیاں)