امریکہ کے بعد فرانس میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر طلبہ کا احتجاج
امریکہ کی 20 یونیورسٹیوں میں احتجاج جاری،فرانس کے سوبورن یونیور سٹی کے طلبہ بھی فلسطینی پرچم کے ساتھ احتجاج کیا
پیرس ،واشنگٹن ،30 اپریل :۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم کے خلاف اب پوری دنیا سراپا احتجا ج ہو رہی ہے۔خاص طور پر اسرائیل کے قریبی حلیف امریکہ میں بڑے پیمانے پر احتجاج جاری ہے۔ امریکہ کی 20 سے زائد جامعات میں 11 روز سے احتجاج جاری ہے۔حکام کی سختی کے باوجود طلبہ احتجاج پر بضد ہیں ،یونیور سٹیوں کے کیمپس میں کیمپ لگا کر طلبہ احتجاج پر بیٹھے ہیں۔امریکہ کے بعد اب یہ احتجاج فرانس میں بھی پہنچ گئی ہے اور فرانس کی متعدد یونیور سٹیوں میں بڑے پیمانے پر طلبہ اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج شروع کر دیئے ہیں۔
کولمبیا یونیورسٹی میں طلباء مظاہرین کے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد انتظامیہ نے طلباء کو معطل کرنا شروع کردیا ہےیونیورسٹی صدر نے اسرائیل سے منسلک سرمایہ کاری ختم کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی میں اسرائیلی اور فلسطینی حامی مظاہرین میں تصادم ہوا جس دوران پولیس نے متعدد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔آسٹن اور جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں بھی فلسطین کے حق میں احتجاج کیا گیا۔واضح رہے کہ احتجاج میں اب تک امریکی جامعات سے 1ہزار کے قریب مظاہرین گرفتار کیے جاچکے ہیں۔
دریں اثنا امریکی یونیورسٹیوں کی طرح فرانس کے دارالحکومت پیرس میں سوربون یونیورسٹی کے قریب درجنوں طلبہ نے فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ درجنوں افراد نے اس اہم یونیورسٹی کے قریب مظاہرہ میں بڑا فلسطینی پرچم لہرایا اور فلسطین کے حق میں نعرے لگائے۔
پولیس نے مداخلت کرتے ہوئے ان کارکنوں کو نکال دیا جنہوں نے یونیورسٹی کے اندر خیمے لگا رکھے تھے۔ تقریباً پچاس مظاہرین کو یونیورسٹی کے کیمپس سے ہٹا دیا گیا۔ ان کو سخت سکیورٹی میں گروپوں میں لے جایا گیا۔ اسی طرح کا ایک مظاہرہ پیرس کی مشہور سائنسز پو یونیورسٹی میں کیا گیا، وہاں بھی پولیس اور طلبہ کے درمیان کشیدگی دیکھنے میں آئی۔
طالبعلم ریمی نے بتایا کہ جب پولیس تیزی سے کیمپس میں پہنچی تو ہم تقریباً پچاس لوگ تھے۔ یہ کارروائی بہت پرتشدد تھی۔ تقریباً دس افراد کو گرفتار کیے بغیر زمین پر گھسیٹا گیا تھا۔ سکیورٹی اہلکار ہمارے ساتھ باہر نکلنے کے لیے گئے اور پھر ہمیں گروپس میں سینٹ جیکس سٹریٹ لے جانے پر مجبور کیا۔
دوپہر کے وقت درجنوں طلبہ سوربون یونیورسٹی کے سامنے اور اس عمارت کے اندر جمع ہوئے جہاں انہوں نے خیمے لگائے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق تقریبا 12 خیمے تھے اور مظاہرین کی تعداد 20 سے 30 کے درمیان تھی۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے کہا کہ سٹینڈز دوپہر کو خالی کر دیے گئے تھے اور سوربون یونیورسٹی کو پیر کی سہ پہر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
کیمپس میں اس وقت کشیدگی پھیل گئی جب فلسطین کے حامی طلبہ نے امریکی یونیورسٹیوں کے غزہ سے یکجہتی کے کیمپس سے متاثر ہوکر ایک بلیچر پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ جمعہ کو فلسطینی اور اسرائیل نواز مظاہرین یونیورسٹی کے باہر سڑک پر ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے تھے۔ پولیس نے مداخلت کرکے دونوں گروپوں کو الگ کیا تھا۔