الہ آباد ہائی کورٹ نے اترپردیش کے نئے تبدیلیِ مذہب مخالف قانون کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت 2 فروری تک ملتوی کی
اترپردیش، جنوری 25: الہ آباد ہائی کورٹ نے یوگی آدتیہ ناتھ کی زیرقیادت حکومت کی جانب سے اس کیس کو سپریم کورٹ میں منتقل کرنے کی درخواست کا حوالہ کرتے ہوئے اتر پردیش کی نئے مذہبی تبدیلی مخالف آرڈیننس کے خلاف دائر رٹ پٹیشن کی حتمی سماعت 2 فروری تک ملتوی کردی ہے۔
آج ریاستی حکومت نے کہا کہ نئے قانون کے خلاف دائر درخواستوں کو منتقل کرنے کے لیے درخواست عدالت عظمی میں زیر التوا ہے۔ دریں اثنا اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ نے اس درخواست منظور کرنے سے انکار کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی۔
چیف جسٹس گووند ماتھور اور جسٹس سدھارتھ ورما کے ہائی کورٹ بنچ نے اس معاملے کو 2 فروری کو سماعت کے لیے درج کیا ہے۔ عدالت آرڈیننس کے آئینی جواز کو چیلنج کرنے والے پی آئی ایلز کے ایک گروپ کی سماعت کررہی ہے۔
درخواست گزاروں نے کہا ہے کہ یہ قانون آرٹیکل 21 کے تحت فرد کی خود مختاری، رازداری، انسانی وقار اور ذاتی آزادی کی ضمانت کے بنیادی حقوق کی خلاف ورز کرتا ہے۔
ہائی کورٹ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے حکومت کو نوٹس جاری کرکے اس کا جواب طلب کرلیا تھا۔ اس دوران یوپی حکومت نے ان درخواستوں کی منتقلی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔