اعظم خان اہلیہ تزئین فاطمہ اوربیٹے عبداللہ اعظم فرضی برتھ سرٹیفکیٹ معاملہ میں مجرم قرار، سات سات سال قید

رامپور،نئی دہلی،18 اکتوبر :۔

سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان  اور ان کے خاندان کے خلاف یو پی کی یوگی حکومت کے ذریعہ شروع کئے گئے مقدمات کے سلسلے ختم ہونے کے نام نہیں لے رہے ہیں۔ایک ختم ہوتا ہے اور دوسرا شروع ہو جاتا ہے ۔ایک معاملے میں ضمانت ملتی ہے تو دوسرے معاملے میں عدالت سے سزا ہو جاتی ہے  ۔ ایک بار پھر اعظم خان کو عدالت سے جھٹکا لگا ہے ۔ بیٹے عبداللہ اعظم کے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ کیس میں عدالت نے اعظم خان، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبداللہ اعظم کو مجرم قرار دیتے ہوئے تینوں کو 7-7 سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ رامپور کی خصوصی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق فرضی برتھ سرٹیفکیٹ کا یہ معاملہ 2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات سے متعلق ہے۔ تب عبداللہ اعظم نے ایس پی کے ٹکٹ پر رامپور کی سوار اسمبلی سیٹ سے الیکشن لڑا تھا۔ وہ یہ الیکشن بھی جیت گئے۔ لیکن انتخابی نتائج کے بعد ان کے مخالف امیدوار نواب کاظم علی ہائی کورٹ پہنچ گئے تھے۔ کاظم نے الزام لگایا کہ عبداللہ اعظم نے انتخابی فارم میں عمر کے حوالہ سے غلط بیانی کی ہے۔

کاظم نے الزام لگایا تھا کہ عبداللہ ایم ایل اے الیکشن لڑنے کے لیے عمر کے معیار پر پورا نہیں اترتے ہیں۔ تعلیمی سرٹیفکیٹ میں عبداللہ کی تاریخ پیدائش یکم جنوری 1993 ہے جب کہ برتھ سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ان کی پیدائش 30 ستمبر 1990 بتائی گئی ہے۔ یہ معاملہ ہائی کورٹ میں پہنچنے کے بعد اس پر سماعت شروع ہوئی اور عبداللہ کی جانب سے پیش کردہ برتھ سرٹیفکیٹ جعلی پایا گیا۔ اس کے بعد سوار سیٹ سے ان کا انتخاب منسوخ کر دیا گیا۔