اسرائیل کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردادکی ہندوستان نےحمایت کی
فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف پیش کی گئی قرارداد ، امریکہ اور کینیڈا سمیت 7 ممالک نے مخالفت کی جبکہ 18 ممالک غیر حاضر رہے
نئی دہلی،12 نومبر:۔
اسرائیل اور حماس کے درمیان فلسطین میں جاری جنگ میں بڑی تعداد میں معصوم بچوں اور خواتین کی ہلاکت نے دنیا بھر میں بے چینی پیدا کر دی ہے ۔ہندوستان میں بھی اس سلسلے میں تشویش پائی جا رہی ہے ۔دریں اثنا فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف اقوام متحدہ میں اہم قرارداد منظور کر لی گئی۔ اگرچہ اس قرارداد کی امریکہ اور کینیڈا سمیت 7 ممالک نے مخالفت کی لیکن ووٹنگ کے دوران 18 ممالک غیر حاضر رہے۔
ذرائع کے مطابق ہندوستان نے اس قرارداد کی حمایت کی ہے ۔ قرارداد کے حق میں 88 ووٹ آئے تاہم قرارداد مطلوبہ دو تہائی اکثریت حاصل نہ کر سکی۔
فلسطین میں اسرائلی بستیوں کی تعمیر کے خلاف قرار داد میں ہندوستان کی حمایت سے کچھ طبقوں میں حیرانی بھی ہے کیونکہ ابتدائی ایام سے ہی ہندوستانی حکومت اسرائلی ہمدردی کا اظہار کر رہی ہے اور فلسطین کی حمایت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے ۔ ایسے ماحول میں اقوام متحدہ میں فلسطین کے موقف کی حمایت کرنا یقیناً حیرانی کا باعث ہے ۔اس سلسلے میں حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ قرارداد پر ہندوستان کا فیصلہ اس مسئلے پر اپنی مستقل پالیسیوں پر مبنی تھا۔ حماس کی طرف سے اسرائیل پر کئے گئے حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ذرائع نے کہا کہ ہندوستان نے واضح طور پر کہا ہے کہ ’دہشت گردی‘ کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ نئی دہلی کے ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے ہندوستان کی نائب مستقل مندوب یوجنا پٹیل نے کہا کہ ’ہماری ہمدردیاں یرغمالیوں کے ساتھ بھی ہیں۔ ہم ان کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ہندوستان اسرائیل فلسطین مسئلہ پر بات چیت کے ذریعے ہمیشہ دو قومی اصول پر یقین رکھتا ہے۔ اسرائیل کے ساتھ امن کے ساتھ محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر رہنے والی ایک خود مختار اور قابل عمل ریاست فلسطین کا قیام ہو سکے۔
یہ قرارداد اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کے چند ہفتے بعد سامنے آئی ہے جس میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل اور حماس کے درمیان ’فوری اور پائیدار جنگ بندی‘ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ہندوستان نے اس قرارداد پر ووٹنگ سے پرہیز کیا تھا۔