اسرائیلی بمباری سے غزہ میں افراتفری، 24 گھنٹوں میں 20 بچوں سمیت 256 جاں بحق، 1788 زخمی

غزہ،14اکتوبر :۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان خونریز جنگ جاری ہے اور اسرائیلی بمباری سے غزہ میں افراتفری اور تباہی کا منظر ہے۔   رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی فضائی حملوں میں 20 بچوں سمیت 256 افراد جان بحق ہوئے ہیں۔ اس دوران 1788 افراد زخمی ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق  اسرائیلی فورسز نے غزہ شہر کے محلے تل الحوا اور ہلال احمر کے القدس اسپتال کو نشانہ بنایا جہاں سیکڑوں خاندان اسرائیلی بمباری سے تحفظ حاصل کرنے کے لیے پناہ لیے ہوئے تھے۔   رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بمباری نے پوری پٹی میں درجنوں مکانات اور رہائشی عمارتیں تباہ کر دی ہیں۔ اس کے تنیجہ میں جنوب میں واقع ناصر اور ابو یوسف النجار اسپتال بمباری سے تباہ ہونے کے بعد زخمیوں کی مدد کرنے کے قابل نہیں رہے۔

اسرائیل کے بڑھتے ہوئے حملوں اور انتباہات کے درمیان، فلسطینی شمالی غزہ چھوڑ کر جنوبی غزہ کی طرف جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ جمعہ کو غیر مسلح فلسطینی کاروں اور ٹرکوں میں شمالی غزہ سے نکل کر جنوبی غزہ کی طرف جا رہے تھے۔ اس دوران ان پر حملہ کیا گیا۔ حماس کے میڈیا آفس کے مطابق اسرائیل نے شمالی غزہ سے جانے والے افراد کے قافلے پر فضائی حملہ کیا۔ اس حملے میں 70 افراد مارے گئے تھے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ کے درمیان اقوام متحدہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں اب 423000 سے زیادہ لوگ اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہو چکے ہیں، کیونکہ اسرائیل فلسطینی سرزمین پر شدید بمباری کر رہا ہے۔ یہاں لوگوں کے گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ ایسے میں بے گھر ہونے والوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

اس جنگ میں اب تک 1300 اسرائیلی ہلاک اور 3418 افراد زخمی ہو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی حملے میں غزہ کے تقریباً 1900 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور 7696 زخمی ہوئے ہیں۔ مغربی کنارے میں زخمیوں کی تعداد 700 تک پہنچ گئی ہے۔