اسرائیلی بستیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی قرارداد کے حق میں ووٹ دینے کے ہندوستان کے فیصلے کا خیرمقدم
جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی کی حکومت ہند سے اپیل،خطے میں امن کی کوششوں کےلئے قائدانہ کردار ادا کرے
نئی دہلی،13نومبر :۔
گزشتہ روز اقوام متحدہ میں فلسطین کے اندر اسرائیلی بستیوں کے خلاف پیش کئے گئے قرار داد پر ہندوستان نے فلسطین کی حمایت کی ۔یہ ہندوستان کا فیصلہ غیر متوقع تھا کیونکہ جب سے جنگ کا سلسلہ شروع ہوا ہے حکومتی سطح پر اور بائیں بازو کی حامی جماعتوں کی جانب سے مسلسل فلسطین کی مخالفت اور اسرائیل کی حمایت کی جا رہی ہے ۔ایسے ماحول میں ہندوستان کے فیصلے کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے ۔ملک کی سر کردہ ملی تنظیم جماعت اسلامی ہند نےبھی فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی قرارداد کے حق میں ہندوستان کی ووٹنگ کا خیرمقدم کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے میڈیا کو ایک بیان میں کہا کہ ہم حکومت ہند کی طرف سے فلسطین میں اسرائیلی بستیوں کے خلاف اقوام متحدہ کی قرارداد کے حق میں ووٹ دینے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ مشرقی یروشلم اور مقبوضہ شامی گولان سمیت ‘مقبوضہ فلسطینی علاقے’ میں اسرائیلی آبادکاری کی سرگرمیوں کی مذمت کے لیے 145 ممالک کے ساتھ ووٹنگ کرکے ہندوستان نے صحیح پیغام دیا ہے کہ وہ فلسطینی اراضی پر غیر قانونی قبضے اورشہریوں کی بے دخلی اور زبردستی الحاق کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ فلسطینی کاز کا حامی رہا ہے اور اسرائیلیوں کے ذریعہ ان کی سرزمین پر ناجائز قبضے کے خلاف فلسطینیوں کی جائز جدوجہد میں حمایت کرتا رہا ہے۔
آزادی حاصل کرنے اور قبضے اور نسل پرستی کے خاتمے کے لیے فلسطینیوں کی جدوجہد ہندوستان کے بنیادی اصولوں کے مطابق ہے اور ہم ان کی مکمل حمایت کرنے کے پابند ہیں۔ ہم حکومت ہند سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ خطے میں امن قائم کرنے، دشمنی اور غیر قانونی قبضے کے خاتمے کے لیے فعال اور قائدانہ کردار ادا کرے۔