اترپردیش: بی جے پی کے ایم ایل اے نے لوگوں کو مسلمان دکانداروں سے سبزیوں کی خریداری نہ کرنے کو کہا
اتر پردیش، اپریل 28: دی انڈین ایکسپریس کے مطابق اترپردیش سے تعلق رکھنے والے، بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ایم ایل اے نے ضلع دیوریا میں لوگوں سے کہا کہ وہ کوویڈ 19 کے درمیان مسلمان دکانداروں سے سبزیاں نہ خریدیں۔ ضلع برہج کے حلقہ سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی سریش تیواری کو ایک ویڈیو میں یہ تبصرہ کرتے ہوئے سنا گیا، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔
انھوں نے ویڈیو میں سرکاری اہلکاروں سمیت لوگوں سے مبینہ طور پر کہا ’’ایک چیز کو دھیان میں رکھیں، میں سب کو کھلم کھلا بتا رہا ہوں، کسی کو میاؤں (مسلمانوں) سے سبزیاں نہیں خریدنی چاہئیں۔‘‘ جب تیواری سے رابطہ کیا گیا تو اس نے اعتراف کیا کہ اس نے یہ تبصرہ کیا ہے۔
تیواری نے کہا کہ اس نے یہ تبصرہ گذشتہ ہفتے برہج نگر پالیکا کے دفتر کے دورے کے دوران کیا ہے۔ تیواری نے کہا ’’یہ شکایات سننے کے بعد کہ ایک برادری کے لوگ سبزی فروخت کر رہے ہیں اور انھیں کورونا وائرس پھیلانے کی کوشش میں تھوک سے آلودہ کرنے کے بعد سبزیاں بیچ رہے ہیں، میں نے انھیں مشورہ دیا کہ اگر ان کو کوئی شک ہے تو وہ ان سے خریداری نہ کریں، جب تک کہ وہ ٹھیک نہ ہوں۔ صورت حال معمول پر آنے کے بعد فیصلہ کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔‘‘
وہیں اترپردیش بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ پارٹی تیواری کے تبصروں کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی تیواری سے ان حالات کے بارے میں پوچھ گچھ کرے گی جس میں انھوں نے یہ تبصرہ کیا۔
مرکزی وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے مطابق اتر پردیش میں اب تک کورونا وائرس کے 1،955 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں 31 اموات بھی شامل ہیں۔
14 اپریل کو بھی اترپردیش کے ضلع مہوبہ میں لوگوں کے ایک گروپ نے مبینہ طور پر کچھ مسلمان سبزی فروشوں کے ساتھ بدسلوکی کی تھی اور انھیں اپنا سامان فروخت کرنے سے روک دیا تھا۔
ماضی قریب میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں مسلمان مردوں کو وائرس پھیلانے کے لیے کھانے پر تھوکتے، پلیٹوں کو چاٹتے اور بھیڑ میں چھینکتے ہوئے دکھایا گیا، جب کہ حکام نے ان سبھی کو جعلی خبروں کے طور پر خارج کردیا ہے۔ یہاں تک کہ بعض ٹیلی ویژن چینلز اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے آئی ٹی سیل جیسی تنظیموں نے وبائی امراض کے پھیلاؤ کے لیے مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔