اتراکھنڈ  دو مزاروں میں توڑ پھوڑ کا ویڈیو وائرل، ایف آئی آر درج

نئی دہلی02 :۔

اترا کھنڈ ریاست میں اس وقت ہندوتو نواز تنظیموں کے حوصلے بلند ہو گئے ہیں ۔مسلمانوں کے خلاف کسی بھی طرح کی اشتعال انگیزی کے دوران انتظامیہ کا ڈر اور خوف ان کے دل سے نکل چکا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ وہ آئے دن مسلمانوں کے خلا ف باقاعدہ عوامی ریلی نکال کر اشتعال انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہیں ۔ یہی نہیں اب کھلے عام مزارات کو توڑتے ہیں اور اسی پر بس نہیں وہ اس کا ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر وائرل بھی کرتے ہیں ۔

ایسا ہی معالہ گزشتہ روز اترا کھنڈ کے شہر رشی کشی میں پیش آیا ۔اتراکھنڈ کے شہر رشی کیش میں دیو بھومی رکشا ابھیان نامی دائیں بازو کے ایک  گروپ کے لوگوں نے گزشتہ ہفتے دو مزاروں میں توڑ پھوڑ کی اور مبینہ طور پر اس واقعہ کو سوشل میڈیا پر لائیو نشر کیا۔

دی ہندو کی ایک رپورٹ کے مطابق ویڈیو سامنے آنے کے بعد اتراکھنڈ پولیس نے لوگوں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔ ابھی تک اس کیس میں کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، پولیس ابھی بھی ویڈیو میں نظر آنے والے ملزمین کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

سوشل سائٹ فیس بک پر دستیاب اور ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر وسیع پیمانے پر شیئر کیے گئے ایک ویڈیو میں دائیں بازو کے لوگوں  نے ایک ہندو شخص کے گھر کے پیچھے بنے مزارکی دیواروں پر ہتھوڑا چلانے سے پہلے ‘جئے شری رام’ کا نعرہ لگایا۔ انہوں نے مزار کو توڑنے کے لیے تعمیراتی مشینری تعینات کی اور مسلم کمیونٹی کے مزید مذہبی ڈھانچے کو منہدم کرنے کی دھمکی دی تھی۔

واضح رہے کہ دیو بھومی رکشا ابھیان وہی تنظیم ہے، جس نے جون میں ایک بین مذہبی جوڑے کے مبینہ طور پر فرار ہونے کی کوشش کے بعد مسلمانوں کو اترکاشی کے پرولا شہر چھوڑ کر جانے کی دھمکی دینے والے پوسٹر چسپاں کرنے کے بعد سرخیوں میں آئی تھی۔اس کے بعد سے یہ تنظیم مسلسل مسلمانوں کے خلاف سر گرمیوں میں مصروف ہے ۔