آٹو رکشہ ڈرائیور کی جڑواں حجابی بیٹیوں کا عظیم کارنامہ،  گاؤں کی پہلی آئی آئی ٹی گریجویٹ بن گئیں

رمسینہ نے 2022 میں آئی آئی ٹی کھڑگپور سے ایرو اسپیس میں ایم ٹیک کیا، جبکہ رسانہ نے 2021 میں آئی آئی ٹی روڑکی سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا

نئی دہلی،17 اگست :۔

مسلم بچیوں کے حجاب پہننے پر عام طور پر حقیر نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور حجاب کے سلسلے میں یہ عام خیال بھی ہے کہ وہ ناکامی اور پسماندگی کی علامت ہے لیکن کیرالہ سے تعلق رکھنے والی دو حجابی بچیوں نے ایک ایسا کارنامہ انجام دیا ہے جو حجاب کے سلسلے میں حقیر خیال رکھنے والوں کے منہ پر زور دار طمانچہ ہے۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق کیرالہ کے ایک چھوٹے سے گاؤں کے آٹو رکشہ ڈرائیور کی دو جڑواں  با حجاب بیٹیوں نے آئی آئی ٹی روڑکی اور آئی آئی ٹی کھڑگپور سے گریجویشن کر کے پورے ملک میں ایک مثال قائم کی ہے۔کیرالہ کے ضلع کاسرگوڈ کے ایک چھوٹے سے گاؤں ترکاری پور کی رہائشی رمسینہ راشد اور رسانہ راشد کا تعلیمی سفر ہندوستان کی کروڑوں لڑکیوں کے لیے ایک تحریک ہے۔

حما مسیح کی رپورٹ کے مطابق ایک ایسے وقت میں جب ملک کے ایک مخصوص طبقے کی جانب سے حجاب کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور اسکول یا کالج میں ان کے داخلے پر پابندی عائد کی جا رہی ہے، ر مسینا راشد اور رسانہ راشد نے حجاب پہن کر آئی آئی ٹی سے گریجویشن کر کے ایک ریکارڈ قائم کیا ہے۔

ر مسینا اور رسانہ نے 2017 میں جے ای ای ایڈوانسڈ کا امتحان پاس کیا تھا۔ رمسینہ نے 2022 میں آئی آئی ٹی کھڑگپور سے ایرو اسپیس میں ایم ٹیک کیا، جبکہ رسانہ نے 2021 میں آئی آئی ٹی روڑکی سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا۔ دونوں بہنیں اب کام کر رہی ہیں۔رمسینہ اور رسانہ کے والد آٹو رکشہ ڈرائیور ہیں لیکن انہیں ہر گز ایک عام ڈرائیور نہیں کہا جا سکتا کیونکہ ان کے معاشرے کے لوگوں کے تمام طعنوں کے باوجود انہوں نے اپنی دونوں بیٹیوں کو اعلیٰ تعلیم دلائی۔

یہ دونوں بہنیں کیرالہ کے اس علاقے سے ہیں جہاں لڑکیوں کی کم عمری میں شادی کر دی جاتی ہے۔ پیسے بچانے، کم عمری میں شادی کرنے اور جنوبی ہند کی روایت کے مطابق شادی میں مناسب سونا دینے کے تمام مشوروں اور طعنوں کے باوجود  رمسینہ اور رسانہ کے والد نے اپنی بیٹیوں کو آگے بڑھایا۔

دونوں جڑواں بہنوں کی ماں نے بھی آگے بڑھنے میں ان کی بہت مدد کی۔ کسی بھی حالات اور لوگوں کے طعنوں کے باوجود والدہ نے اپنی بیٹیوں کی پڑھائی سے سمجھوتہ نہیں کیا۔ یہ جاننے کے بعد کہ ان کی بیٹیاں پڑھائی میں دلچسپی رکھتی ہیں، دونوں بہنوں کی والدہ نے انہیں گھر کے کاموں میں الجھائے بغیر ترقی کے بھرپور مواقع فراہم کر دیے۔

رمسینہ اور رسانہ اپنے گاؤں کے پہلے آئی آئی ٹی گریجویٹ ہیں۔ دونوں بہنوں نے 2017 میں جے ای ای ایڈوانسڈ کا امتحان پاس کیا تھا۔ رمسینہ نے 2022 میں آئی آئی ٹی کھڑگپور سے ایرو اسپیس میں ایم ٹیک کیا، جبکہ رسانہ نے 2021 میں آئی آئی ٹی روڑکی سے الیکٹریکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا۔ اس وقت دونوں بہنیں بنگلور کی ایک بڑی فرم میں اچھی پوسٹوں پر کام کر رہی ہیں۔ رمسینہ اور رسانہ کو اپنے گاؤں سے پہلی IIT گریجویٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے اور وہ دوسرے طلباء کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔