آر پی ایف کانسٹیبل کے  ہاتھوں شہید اصغر علی کے خاندان کی مدد کے لیے ہندو بھی آئے آگے

جے پور،نئی دہلی،07اگست :۔

ایک طرف جہاں  جے پور ممبئی ایکسپریس ٹرین میں آر پی ایف کانسٹیبل چیتن سنگھ  کے ذریعہ کی گئی دہشت گردانہ کارروائی میں شہید ہوئے مسلمانوں کے قتل کو جائز ٹھہرانے والے شدت پسند ہندو ہیں جو مسلمانوں کے خلاف دن رات نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں تو وہیں دوسری طرف کچھ ایسے انصاف پسند برادران وطن بھی موجود ہیں جنہوں نے متاثرین کے اہل خانہ کی مالی تعاون کے لئے ہاتھ بڑھا کر ملک میں بھائی چارے کا پیغام دیا ہے ۔  چیتن سنگھ کے دہشت گردانہ کارروائی میں شہید ہوئے جے پور کے رہائشی اصغر علی کے خاندان کی مدد کے لیے متعدد  افراد اور تنظیمیں آگے آئی ہیں، جس میں  متعدد ہندو بھی شامل ہیں جنہوں نے اصغر علی کے اہل خانہ کومالی مدد کی پیشکش کی ہے۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق   سماجی کارکن گریش پاریک  گزشتہ روز اصغر علی کے گھر پہنچے، مقتول کی بیوی، بچوں اور بھائیوں سے ملاقات کی اور 2.5 لاکھ روپے نقد دے کر خاندان کی مدد کی۔سماجی کارکن گریش پاریک نے آگے آکر فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔

گریش پاریک نے کہا کہ وہ خاندان کی ہر ممکن مدد کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر سماجی کارکن پپو قریشی، یونس چوپدار سمیت کئی لوگ ان کے ساتھ موجود تھے۔

اسی طرح راجاپاریک، جے پور کے رہنے والے ایک مخیر تاجر روی نیئر کو جب میڈیا کے ذریعے اس گھناؤنے قتل عام کی خبر ملی اور جب اسے خاندان کی کمزور معاشی حالت کا علم ہوا تو وہ متاثرہ خاندان سے  ملاقات کے لئے پہنچے اور ہر ماہ راشن کی پیشکش کی۔ انہوں نے بچوں کی تعلیم کے لیے یونیفارم، کتابیں اور اسٹیشنری فراہم کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

بھٹہ بستی میں جمعہ کی نماز کے بعد ہونے والے زبردست احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے راجستھان حکومت کے کابینہ وزیر علاقائی ایم ایل اے مہیش جوشی بھی وزیر اعلیٰ  ریلیف فنڈ سے 5 لاکھ روپے کا چیک لے کر مقتول  اصغر علی کے گھر پہنچے۔

وزیر مہیش جوشی نے شہید اصغر علی کی اہلیہ کو پانچ لاکھ روپے کا چیک سونپا۔ متوفی کے گھر پر مسلم کونسل کے صدر یونس چوپدار نے وزیر مہیش جوشی کے سامنے ایک کروڑ معاوضہ، سرکاری نوکری اور متوفی کے خاندان کو رہائش کا مطالبہ کیا۔

اس مطالبے پر مہیش جوشی نے پہلے تو متوفی اصغر علی کو دوسری ریاست کا رہنے والا بتاتے ہوئے سرکاری ملازمت حاصل کرنے سے لاتعلقی کا اظہار کیا، لیکن بعد میں وزیر اعلیٰ سے ملاقات اور دیگر مطالبات پر بات کرنے کا یقین دلایا۔

اتوار کو راجستھان آفیسر ایمپلائز مائنارٹی ایسوسی ایشن (RAKMA) کے ریاستی صدر زاہد علی کی قیادت میں ایک وفد نے   مالی امداد کا چیک حوالے کیا۔

انڈیا ٹو مارو کی رپورٹ کے مطابق زاہد علی نے  بتایا کہ 4 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کے علاوہ، راکما (RAKMA) نے مقامی نجی اسکول، آئیڈیل پبلک اسکول میں  اصغر علی کے بچوں کی تعلیم کا انتظام کرتے ہوئے تمام اخراجات بھی برداشت کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس موقع پر ہم نے متاثرہ خاندان کو یقین دلایا ہے کہ ہماری تنظیم متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کے لیے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔