آر جے ڈی ایم پی منوج جھا کا کہنا ہے کہ دہلی یونیورسٹی نے بغیر کسی وجہ کے ان کا لیکچر منسوخ کردیا
نئی دہلی، اگست 30: راشٹریہ جنتا دل کے ایم پی منوج جھا نے بدھ کو کہا کہ دہلی یونیورسٹی نے بغیر کوئی وجہ بتائے ان کا لیکچر منسوخ کر دیا ہے۔
راجیہ سبھا ایم پی نے کہا کہ یونیورسٹی کے سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ اِن ہائر ایجوکیشن نے انھیں 18 اگست کے دن، 4 ستمبر کو کالج اور یونیورسٹی کے اساتذہ سے عملی طور پر خطاب کرنے کے لیے مدعو کیا تھا۔
انھوں نے کہا ’’تاہم آج صبح مجھے ایک ای میل موصول ہوا، جس میں مجھے بتایا گیا کہ میرا لیکچر منسوخ کر دیا گیا ہے۔۔۔۔۔میں نے اپنی شکایت یونیورسٹی کو بھیج دی ہے اور میں اس معاملے کو وزیر اعظم کے دفتر میں اٹھانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔‘‘
انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ لیکچر کا موضوع ’’سیاسی سماجی کام: مشق کے لیے نئے مواقع‘‘ تھا۔
جھا، جو دہلی یونیورسٹی کے سوشل ورک ڈپارٹمنٹ کے پروفیسر بھی ہیں، نے کہا کہ ای میل میں ’’کچھ ناگزیر حالات‘‘ کو ان کے لیکچر کو منسوخ کرنے کی وجہ بتائی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت کو سنٹر فار پروفیشنل ڈویلپمنٹ اِن ہائر ایجوکیشن کے اقدام کی تحقیقات کرنی چاہئیں۔
جھا نے مزید کہا ’’یہ میری یونیورسٹی ہے۔ میں یہاں پڑھاتا ہوں۔ میں نے یہاں تعلیم حاصل کی ہے۔ میں پارلیمنٹ میں، سڑک پر بول سکتا ہوں اور اخبارات میں لکھ سکتا ہوں۔ لیکن میں اپنی یونیورسٹی کے اساتذہ سے خطاب نہیں کر سکتا؟ یہ کیسا ڈر ہے؟ کیا ہم اس طرح ’وشو گرو‘ بن جائیں گے؟ ایسی باتیں بند ہونی چاہیے۔ ہم یونیورسٹی کو مرتے ہوئے نہیں دیکھ سکتے۔‘‘
اس کے کچھ گھنٹوں بعد سنٹر فار پروفیشنل ڈیولپمنٹ ِن ہائر ایجوکیشن کی ڈائریکٹر گیتا سنگھ نے کہا کہ لیکچر کو ری شیڈول کیا جا رہا ہے اور اسے منسوخ نہیں کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا ’’ہمارا شیڈول تھوڑا بدل گیا ہے کیوں کہ وزیر اعظم 4 یا 5 ستمبر کو ان تربیتی پروگراموں کے لیے ایک پورٹل لانچ کریں گے۔ ان کا یہاں آنا ہمیشہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہے۔‘‘