بی جے پی رہنماؤں کی نفرت انگیز تقریر کے خلاف سپریم کورٹ میں عرضی

درخواست میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے 

نئی دہلی، 13 مئی :

لوک سبھا انتخابات کے دوران سیاست دانوں بالخصوص بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے۔ درخواست گزار کے وکیل سنجے ہیگڑے نے پیر کو جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ کے سامنے پیش ہوتے ہوئے درخواست پر جلد سماعت کا مطالبہ کیا، جس کے بعد جسٹس کھنہ نے کہا کہ آپ میل کریں، ہم دیکھیں گے۔

یہ عرضی سابق آئی اے ایس افسر ای اے ایس سرما اور آئی آئی ایم کے سابق ڈین ترلوچن شاستری نے دائر کی ہے۔ درخواست میں 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے دوران سیاست دانوں، خاص طور پر بی جے پی لیڈروں کے ذریعہ نفرت انگیز تقاریر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں وزیر اعظم کی 21 اپریل 2024 کو کی گئی تقریر اور انوراگ ٹھاکر کی 27 اپریل کو کی گئی تقریر کا ذکر ہے۔ یہ تقریریں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اروند دھرم پوری نے کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پوسٹ کی تھیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والی ان تقاریر پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ کمیشن ان تقاریر کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔ عرضی میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے ماضی میں عام آدمی پارٹی اور بی آر ایس جیسی دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کی تقاریر کے خلاف کارروائی کی ہے۔