جنسی ہراسانی معاملے میں پہلوان ڈبلیو ایف آئی کے صدر سے دو دو ہاتھ کرنے پر بضد
وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر کے ساتھ چار گھنٹے کی میٹنگ بے نتیجہ رہی،پہلوان صدر کے استعفیٰ سے کم پر راضی نہیں
نئی دہلی،20جنوری:۔
دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے والے پہلوان آج کل اپنے ہی ملک میں اپنے محکمہ کے صدر اور حکومت سے دو دو ہاتھ کرنےکو تیار ہیں۔گزشتہ دو دنوں سے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن کے خلاف دہلی کے جنتر منتر پر ہڑتال پر بیٹھے پہلوانوں کا دھرنا جمعرات کو بھی جاری رہا۔حکومت نے منانے کی کوشش کی اور چار گھنٹے تک وزیر کھیل کے ساتھ گفتگو ہوئی لیکن اس کا کوئی نتیجہ نہیں بر آمد ہوا۔این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پہلوان برج بھوشن کے استعفیٰ سے کم کسی چیز کے لیے تیار نہیں ہیں۔ وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے جمعرات کی رات پہلوانوں سے ملاقات کی اور سنجیدگی سے ان کی بات سنی۔ وزیر کھیل نے کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ وہ برج بھوشن سنگھ کے جواب کا انتظار کریں۔
جمعرات کی رات تقریباً 4 گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ میں انوراگ ٹھاکر نے پہلوانوں کو منانے کی کوشش کی۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کارروائی کی یقین دہانی بھی کرائی ۔ لیکن پہلوان برج بھوشن کے استعفیٰ پر بضد رہے۔ جس کی وجہ سے میٹنگ کا کوئی نتیجہ برآمد نہ ہوسکا اور پہلوان میڈیا سے بات کیے بغیر چلے گئے۔ جمعہ یعنی آج ایک بار پھر وزیر کھیل اور پہلوانوں کے درمیان بات چیت کا امکان ہے۔ وزارت نے برج بھوشن شرن کو بدھ کو جواب دینے کے لیے 72 گھنٹے کا وقت دیا تھا۔ وزیر کھیل ٹھاکر نے جواب کے بعد پہلوانوں کو سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔
واضح رہے کہ ملک کے نامور ریسلر ونیش پھوگاٹ، بجرنگ پونیا اور ساکشی ملک سمیت ملک کے کچھ سرکردہ ریسلرز ہڑتا ل پر ہیں ۔انہوں نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر (ڈبلیو ایف آئی کے صدر) برج بھوشن شرن سنگھ اور کوچز پر جنسی ہراسانی کا الزام لگایا ہے۔ عالمی چیمپئن شپ میڈلسٹ اور اولمپین وینیش نے دعویٰ کیا کہ کئی کوچز نے خواتین پہلوانوں کا بھی استحصال کیا ہے۔ ان پہلوانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں ابھی تک اس معاملے میں کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا ہے، ابھی تک صرف یقین دہانیاں ملی ہیں۔ کوئی ٹھوس اقدام نہیں کیا گیا۔ ہم اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک فیڈریشن کے سربراہ کو ہٹا کر جیل نہیں بھیجا جاتا۔ اگر حکومت نے ایکشن نہ لیا تو ہم پولیس کے پاس جائیں گے۔
دوسری جانب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ڈبلیو ایف آئی کے صدر برج بھوشن سنگھ نے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا، جنسی ہراسانی کے تمام الزامات جھوٹے ہیں، اور اگر وہ سچ ثابت ہوئے تو مجھے پھانسی پر چڑھا دینا۔ میں نے بجرنگ پونیا سمیت کئی پہلوانوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن رابطہ نہیں ہو سکا۔