’’سی اے اے پر عمل درآمد نہیں کریں گے‘‘: کیرالہ کے وزیر اعلیٰ نے اپنے موقف کا اعادہ کیا
کیرالہ، فروری 13: کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے آج اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کی حکومت شہریت ترمیمی قانون پر عمل درآمد نہیں کرے گی اور ان کی حکومت ریاست میں ایسی ’’بدقسمت صورت حال‘‘ کی حمایت نہیں کرے گی۔
معلوم ہو کہ کیرالہ کے وزیر اعلیٰ کا یہ بیان گذشتہ روز وزیر داخلہ امت شاہ کے ذریعے کوویڈ 19 ویکسینیشن کے اختتام کے بعد سی اے اے پر عمل درآمد شروع کرنے کے بیان کے بعد سامنے آیا ہے۔
وجین نے ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا ’’ملک کے وزیر داخلہ نے حال ہی میں کہا ہے کہ سی اے اے، ویکسینیشن کے عمل کی تکمیل کے بعد نافذ ہوگا۔ ہم نے اپنا موقف بہت واضح رکھا ہے۔ یہ حکومت ریاست کی ایسی بدقسمت صورت حال کے حامی نہیں ہوگی۔ ہم اس کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے اور ہم اس پر عمل درآمد نہیں کریں گے۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’کچھ لوگوں نے ہم سے پوچھا ہے کہ آپ ایک حکومت کے طور پر یہ دعویٰ کیسے کرسکتے ہیں کہ آپ اس پر عمل درآمد نہیں کریں گے؟ ان کے جواب میں، میں یہ کہوں گا کہ اگر ہم نے کہا ہے کہ ہم اس پر عمل درآمد نہیں کریں گے تو ہم نہیں کریں گے۔‘‘
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے تحت ہندوستان کے تین مسلم اکثریتی پڑوسی ممالک پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والی چھ مذہبی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت فراہم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس قانون کے تحت مذہبی بنیاد پر شہریت دینے اور مسلمانوں کو اس سے خارج کرنے کی وجہ سے اس کے خلاف ملک گیر احتجاج نے جنم لیا تھا اور متعدد ریاستوں نے اس کے خلاف قراردادیں منظور کی تھیں۔
ریاستی وزیر اعلیٰ نے مزید کہا ’’ہم ترقیاتی امور پر تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔ لیکن اس کے بجائے کچھ لوگ فرقہ واریت کے ذریعہ عوام کو مشتعل کرکے اس سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس سے ریاست کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ فرقہ واریت ریاست کے لیے خطرہ ہے اور ہمیں اس کو ختم کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔‘‘