کسی بھی مقصد کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ لازمی نہیں، مرکز نے سپریم کورٹ میں کہا
نئی دہلی، جنوری 17: لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق مرکزی حکومت نے ایک حلف نامہ میں سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ کوئی بھی ایسے رہنما خطوط جاری نہیں کیے گئے ہیں جو شہریوں کے لیے کسی بھی مقصد کے لیے اپنے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کو ساتھ رکھنا لازمی قرار دیتے ہوں۔
مرکز نے یہ عرضی غیر سرکاری تنظیم ایوارا فاؤنڈیشن کی طرف سے دائر کی گئی ایک درخواست کے جواب میں داخل کی جس میں گھر گھر جا کر اور ترجیحی طور پر معذور افراد کے لیے کووِڈ 19 ویکسینیشن کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ این جی او نے ایسے افراد کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ سے استثنیٰ کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
لائیو لاء کے مطابق مرکزی وزارتِ صحت نے اپنے حلف نامے میں کہا ’’حکومتِ ہند نے کوئی ایس او پیز [معیاری آپریٹنگ طریقہ کار] جاری نہیں کیے ہیں جو کسی بھی مقصد کے لیے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کو لازمی بناتے ہوں۔‘‘
وزارت نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ اس کے رہنما خطوط ’’کسی کی رضامندی کے بغیر زبردستی ویکسینیشن‘‘ کی اجازت بھی نہیں دیتے ہیں۔ تاہم جاری وبائی صورت حال کے پیش نظر وسیع تر عوامی مفاد کے لیے ویکسین لگوانے کا مشورہ دیا گیا ہے۔‘‘