بہار کی سیاست میں پھر ہلچل تیز، اوپیندر کشواہا نے جنتا دل یو سے دیا استعفیٰ
کشواہا جنتا دل یو چھوڑنے کے ساتھ ہی راشٹریہ لوک جنتا دل کے نام سے نئی پارٹی بنانے کا اعلان بھی کر دیا ہے
نئی دہلی ،20فروری :
بہار ملک کی ایک ایسی ریاست ہے جہاں کی سیاسی ہلچل کی گونج پورے ملک میں سنائی پڑتی ہے ۔پچھلے اسمبلی الیکشن کے بعد نتیش کمار نے بی جے پی کے ساتھ حکومت بنائی مگر زیادہ دنوں تک نہیں چلی اور پھر آر جے ڈی اور جے ڈی یو ایک ساتھ آئے ۔اس سیاسی ہلچل نے بی جے پی کی مرکزی حکومت تک گونج سنائی پڑی تھی ۔ ایک بار پھر بہار کی سیاست میں زبردست ہلچل دیکھنے کو مل رہی ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ساتھ گزشہ مہینے بھر سے جاری ناراضگی کے درمیان اوپیندر کشواہا نے جنتا دل یو کو الوداع کہنے کا اعلان کر دیا ہے۔ کشواہا نے پیر کے روز جنتا دل یو چھوڑنے کے ساتھ ہی ایک بار پھر نئی پارٹی بنانے کا اعلان بھی کر دیا ہے۔ انھوں نے اپنی پارٹی کا نام ’راشٹریہ لوک جنتا دل‘ رکھا ہے۔ کشواہا اپنی پارٹی کے قومی صدر ہوں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اوپیندر کشواہا نے قانون ساز کونسل کی رکنیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اوپیندر کشواہا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے جنتا دل یو کی تمام ذمہ داریاں چھوڑ دی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور للن سنگھ کو صبح اس سلسلے میں انھوں نے معلومات دے دی تھی۔ کشواہا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں میں اتحاد نہیں ہے اور ایسے میں پی ایم مودی کے لیے 2024 میں جیتنا آسان ہوگا۔
کشواہا نے کہا کہ آج سے ایک نئی سیاسی پاری کی شروعات ہو رہی ہے۔ نئی پارٹی کا نام ’راشٹریہ لوک جنتا دل‘ رکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بلایا اور سارے لوگ اپنی پریشانی بتا رہے تھے۔ عوام کے درمیان بھی فکر دیکھنے کو مل رہی ہے۔ پھر سبھی لوگوں نے مل کر یہ اہم فیصلہ لیا۔‘‘ کشواہا نے مزید کہا کہ شروعاتی دور میں لالو جی نے بھی عوام کا خیال رکھا، لیکن بعد کے دنوں میں وہ بھٹک گئے۔
کشواہا نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ان کے کاموں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’نتیش کمار نے شروع میں اچھا کام کیا، لیکن آخر میں جس راستے پر انھوں نے چلنا شروع کیا وہ ان کے اور بہار کے لیے برا ہے۔ وزیر اعلیٰ اپنی من مرضی نہیں کر رہے ہیں، وہ اب اپنے آس پاس کے لوگوں کے مشورہ کے مطابق کام کر رہے ہیں ۔