آنے والے انتخابات میں ووٹوں کی نہیں بلکہ ‘دھرم’ اور ‘ادھرم’ کے درمیان لڑائی ہوگی: اسمرتی ایرانی
نئی دہلی، ستمبر 17: مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نے ہفتہ کے روز مدھیہ پردیش میں کہا کہ آئندہ انتخابات میں ووٹوں کی لڑائی نہیں بلکہ ’’دھرم‘‘ اور ’’ادھرم‘‘ کے درمیان لڑائی ہوگی۔
وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی ‘جن آشیرواد یاترا’ کے ایک حصے کے طور پر سیہور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کر رہی تھیں۔ مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات سال کے آخر میں ہونے والے ہیں۔
ایرانی نے کہا ’’یہ ووٹوں کی لڑائی نہیں ہے۔ یہ دھرم اور ادھرم کے درمیان لڑائی ہے۔‘‘
ڈی ایم کے کے کچھ رہنماؤں کے سناتن دھرم کے خلاف بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے اسمرتی ایرانی نے کہا ’’انگریز آئے اور واپس چلے گئے، مغل سلطنت ختم ہو گئی لیکن ہم (سناتن دھرم والے) اب بھی یہیں ہیں اور کل بھی یہیں رہیں گے۔‘‘
آنے والے انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے ایرانی نے کہا کہ ’’یہ لڑائی بھگوان رام کا نام لینے والوں اور ان لوگوں کے درمیان ہے جو کانگریس لیڈر سونیا گاندھی کے آشیرواد سے عدالت میں ایسے دستاویز پیش کرنے کا دعویٰ کرتے تھے کہ بھگوان رام کا کوئی وجود ہی نہیں تھا۔‘‘
انھوں نے مزید کہا ’’یہ کوئی عام انتخابی لڑائی نہیں ہونے جا رہی ہے۔ یہاں ان لوگوں کا اتحاد ہے جو سناتن دھرم کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ جب تک ہم زندہ رہیں گے ہم اپنے دھرم کی حفاظت کریں گے۔‘‘
اپوزیشن کے اتحاد ’’انڈیا‘‘ کا مذاق اڑاتے ہوئے ایرانی نے کہا کہ محض نام کی تبدیلی سے گیدڑ شیر نہیں بن جاتا ہے۔