یو پی :امیش پال قتل معاملے میں عتیق احمد کے خاندان کے سات افراد حراست میں لئے گئے

18 سال قبل راجو پال قتل معاملے میں چشم دید گواہ تھا امیش پال،نویں اور بارہویں جماعت میں پڑھنے والے عتیق احمد کے بیٹوں کو بھی حراست میں لیا گیا

پریاگ راج،25فروری :۔
گجرات کے جیل میں بند سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے خاندان کی مشکلیں کم نہیں ہو رہی ہیں۔اب امیش پال اور اس کے گنر کے قتل کے سلسلے میں یو پی پولیس نے عتیق احمد کے خاندان کے سات افراد کو حراست میں لیا ہے ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق 18 سال قبل بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے ایک اہم گواہ امیش پال اور اس کے گنر گزشتہ روز دن دہاڑے قتل کر دیا گیا۔اس قتل کے سلسلے میں پریاگ راج پولیس نے سابق ایم پی عتیق احمد کے گھر سے 7 افراد کو حراست میں لیا ہے۔ پولیس نے عتیق احمد کے چکیہ واقع گھر پر چھاپے کے دوران 7 افراد کو حراست میں لے لیا۔ حراست میں لیے گئے 7 افراد میں عتیق احمد کے دو بیٹے بھی شامل ہیں۔ عتیق احمد کے بیٹوں ایہام اور آبان کے ساتھ اس کے چار دوستوں اور ایک نوکر کو بھی حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس سب سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ حراست میں لیے گئے عتیق کا ایک بیٹا 12ویں کلاس کا طالب علم ہے اور دوسرا 9ویں کلاس کا طالب علم ہے۔ امیش پال کے اہل خانہ نے عتیق احمد پر گجرات جیل سے ان کے قتل کی سازش کا الزام عائد کیا تھا۔ اس کے علاوہ پولیس نے جائے وقوعہ کے قریب سے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس عتیق احمد کے دونوں بیٹوں اور ان کے ساتھیوں سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ وہ واردات کے وقت کہاں تھے۔ گزشتہ چند دنوں میں وہ کس سے ملے اور کس سے فون پر بات کی۔

 ٹیمیں قاتلوں کی تلاش میں مصروف. 

قابل ذکر ہے کہ قتل کیس کے انکشافات کے لیے 8 سے 10 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی ہے۔ اس کی بنیاد پر حملہ آوروں کی بھی شناخت کی جا رہی ہے۔ پولیس نے اس معاملے میں جلد انکشاف کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کمشنر کے مطابق زخمی کانسٹیبل کی حالت تشویشناک ہے جسے ایس آر این اسپتال میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا ہے۔

امیش ،راجو پال قتل کیس کا چشم دید گواہ تھا

غورطلب ہے کہ گزشتہ 18 سال قبل 25 جنوری 2005 کو اس وقت کے بی ایس پی ایم ایل اے راجو پال قتل کیس کے چشم دید گواہ اُمیش پال کو جمعہ کی شام شرپسندوں نے گولی مار کر قتل کر دیا تھا ۔ اس واردات میں امیش پال کی حفاظت میں تعینات گنر سندیپ نشاد کی بھی علاج کے دوران موت ہو گئی، جب کہ ایک اور کانسٹیبل راگھویندر سنگھ کی حالت تشویشناک ہے۔