برطانیہ نے ہر سال 3,000 نوجوان ہندوستانی پیشہ ور افراد کو داخلے کی اجازت دینے کے لیے ویزا اسکیم کو منظوری دی
نئی دہلی، نومبر 16: برطانیہ نے بدھ کے روز ایک اسکیم کی منظوری دی ہے جس کے تحت نوجوان ہندوستانی پیشہ ور افراد کو ہر سال ملک میں رہنے اور کام کرنے کے لیے 3,000 ویزے فراہم کیے جائیں گے۔
یوکے-انڈیا ینگ پروفیشنلز اسکیم کے تحت برطانیہ 18 سے 30 سال کے ڈگری یافتہ ہندوستانی شہریوں کو برطانیہ میں دو سال تک رہنے اور کام کرنے کے لیے 3,000 ویزا پیش کرے گا۔ یہ باہمی اسکیم اگلے سال سے نافذ ہونے والی ہے۔
یہ اعلان وزیر اعظم نریندر مودی کی اپنے برطانوی ہم منصب رشی سناک سے بدھ کو بالی میں G20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے فوراً بعد سامنے آیا۔
سناک نے کہا ’’میں ہندوستان کے ساتھ ہمارے گہرے ثقافتی اور تاریخی تعلقات کی ناقابل یقین قدر کو جانتا ہوں۔ مجھے خوشی ہے کہ ہندوستان کے ذہین ترین نوجوانوں میں سے بھی زیادہ کو اب وہ تمام تجربہ کرنے کا موقع ملے گا جو برطانیہ میں زندگی کی پیش کش کرتی ہے اور ہماری معیشتوں اور معاشروں کو مزید بہتر بناتی ہے۔‘‘
برطانوی حکومت کی طرف سے ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اس طرح کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والا پہلا ویزا-نیشنل ملک ہے۔
برطانوی حکومت نے کہا کہ ’’برطانیہ میں تمام بین الاقوامی طلبا کا تقریباً ایک چوتھائی ہندوستان سے ہے اور برطانیہ میں ہندوستانی سرمایہ کاری سے برطانیہ بھر میں 95,000 ملازمتوں کی حمایت ہوتی ہے۔‘‘
قابل ذکر بات یہ ہے کہ ہندوستانی پیشہ ور افراد کو ویزا دینے کا فیصلہ برطانوی ہوم سکریٹری سویلا بریورمین کے اس فیصلے کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ ہندوستانی باشندے ایسا سب سے بڑا گروپ ہیں جو برطانیہ میں اپنے ویزوں سے زیادہ قیام کرتے ہیں۔
برطانیہ بھارت کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بھی بات چیت کے عمل میں ہے، جس پر اتفاق ہو گیا تو یہ اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہو گا جو بھارت نے کسی یورپی ملک کے ساتھ کیا ہے۔
ہندوستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کے معاہدے سے 2035 تک برطانیہ کی تجارت میں سالانہ 28 بلین پاؤنڈ (27.91 لاکھ کروڑ سے زائد) اور برطانیہ بھر کی آمدنی میں 3 بلین پاؤنڈ (29,901 کروڑ روپے سے زائد) تک اضافہ متوقع ہے۔