۔’’الیکشن کمیشن پی ایم مودی کا غلام ہے‘‘،ای سی پر ادھو ٹھاکرے کا تیکھا حملہ

ادھو ٹھاکرے کو زبر دست جھٹکا دیتے ہوئے الیکشن کمیشن نےجمعہ کو شیوسینا کا نام اور نشان ان کے حریف ایکناتھ شندے کو سونپ دیا ہے ،جس کے بعد ادھو ٹھاکرے گروپ شدید حملہ آور ہے

ممبئی،18فروری :۔
مہاراشٹر میں الیکشن کمیشن نے جب سے ادھو ٹھاکرے کے حریف ایکناتھ شندے کو شیوسینا پارٹی کا نام اور تیر کمارن کا انتخابی نشان دے دیا ہے ادھو ٹھاکرے لگا تار الیکشن کمیشن پر شدید حملہ کر رہے ہیں۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق ہفتہ کوماتوشیر کے باہر شیو سینا حامیوں کے جم غفیر سے مخاطب ہوئے اور الیکشن کمیشن پرجم کر حملہ بولا۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا، "الیکشن کمیشن پی ایم نریندر مودی کا غلام ہے، اس نے وہ کچھ کیا ہے جو پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔”ادھو ٹھاکرے نے اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ وہ صبر سے کام لیں اور اگلے انتخابات کی تیاری کریں۔
قابل ذکر ہے کہ ممبئی کی شہری باڈی بی ایم سی کے انتخابات جلد ہونے والے ہیں۔ ادھو ٹھاکرے ماتوشری کے باہر جمع شیو سینکوں کے ایک بڑے ہجوم سے خطاب کر رہے تھے ۔اس موقع پر انہوں نے اپنے والد بالا صاحب ٹھاکرے کے انداز میں اپنے حامیوں سے خطاب کیا۔ادھو ٹھاکرے اپنی گاڑی کا سن روف کھول کر باہر کھڑے تھے۔ اس انداز میں لوگوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے والد بال ٹھاکرے کی روایت پر عمل کیا۔ بال ٹھاکرے پارٹی کے ابتدائی دنوں میں اپنی کار کی چھت سے حامیوں سے خطاب کرتے تھے۔ پارٹی کارکنوں نے ٹھاکرے خاندان کے گھر ماتوشری کے باہر طاقت کا مظاہرہ کیا۔
ادھو ٹھاکرے نے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا انتخابی نشان ’چوری‘ ہو گیا ہے اور’چور‘ کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ادھو ٹھاکرے گروپ نے الیکشن کمیشن پر زور دیا کہ وہ اس معاملے میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کرے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔ شیوسینا کے دو گروپوں کے درمیان پارٹی پر اختیار کو لے کر جھگڑے کے معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے۔
واضح رہے کہ ایکناتھ شندے نے جون 2022 میں پارٹی سے بغاوت کر دی تھی۔ وہ بی جے پی کی مدد سے شیوسینا کے 40 سے زیادہ ایم ایل ایز کو اپنے ساتھ لے گئے۔ بی جے پی نے ایکناتھ شندے کے ساتھ مل کر آخرکار ادھو ٹھاکرے کی حکومت کا تختہ الٹ دیا۔ ٹھاکرے کی حکومت میں دو نظریاتی طور پر مختلف اتحادی، کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی بھی شامل تھیں۔

Shiv sainik gathering out of Matoshri

شیو سینا پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک طویل جنگ چلی۔ الیکشن کمیشن نے 78 صفحات پر مشتمل آرڈر میں کہا کہ شندے کو 2019 کے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ایم ایل اے کی حمایت حاصل تھی اور پارٹی نے جیتنے والے ووٹوں کا 76 فیصد حاصل کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ادھو ٹھاکرے کا گروپ پارٹی کا نام ‘شیو سینا ادھو بالا صاحب ٹھاکرے’ اور گزشتہ سال دیا گیا انتخابی نشان ‘جلتا ہوا مشعل’ رکھ سکتا ہے۔
وہیں دوسری جانب ایکناتھ شندے نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو ’’جمہوریت کی فتح‘‘ قرار دیا اور اس اقدام کا خیرمقدم کیا۔ ادھو ٹھاکرے کو "غدار” کہنے کی مخالفت کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہیں "خود شناسی” کرنے کی ضرورت ہے۔خیال رہے کہ ادھو ٹھاکرے کو ایک بڑا دھچکادیتے ہوئے الیکشن کمیشن نے جمعہ کو ایکناتھ شندے کو پارٹی کی شناخت سونپ دی جس کی بنیاد ادھو ٹھاکرے کے والد نے 1966 میں رکھی تھی۔ شندے نے تقریباً آٹھ ماہ قبل ادھو ٹھاکرے کی حکومت کابی جے پی کی مدد سے تختہ پلٹ دیا تھا۔