سنگاپور میں فلم ’دی کشمیر فائلز‘ پر ’اشتعال انگیز‘ ہونے اور ’مسلمانوں کی یک طرفہ تصویر کشی‘ کرنے کے سبب پابندی لگائی گئی

نئی دہلی، مئی 10: سنگاپور نے پیر کے روز ہندی فلم ’دی کشمیر فائلز‘ پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا کہ یہ فلم مختلف کمیونٹیز کے درمیان دشمنی کا باعث بن سکتی ہے اور ملک میں مذہبی ہم آہنگی کو متاثر کر سکتی ہے۔

سنگاپور کی انفوکام میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ساتھ وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ’’فلم میں مسلمانوں کی اشتعال انگیز اور یک طرفہ تصویر کشی اور کشمیر میں جاری تنازعہ میں ہندوؤں پر ظلم ڈھائے جانے کی تصویر کشی کی وجہ سے فلم پر پابندی لگائے جائے گی۔‘‘

دی کشمیر فائلز، جس کی ہدایت کاری وویک اگنی ہوتری نے کی ہے، 1980 کی دہائی کے آخر اور 1990 کی دہائی کے اوائل میں عسکریت پسندی کی وجہ سے سابقہ ​​ریاست سے کشمیری ہندوؤں کے اخراج پر مبنی ہے۔

اس فلم کی وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے کئی سینئر لیڈروں نے توثیق کی ہے۔ بی جے پی کی حکومت والی کئی ریاستوں نے فلم کو تفریحی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا تھا۔

تاہم بہت سے لوگوں نے فلم کی حقیقت پر مبنی درستگی اور اس کے ارد گرد ہونے والی بحث کے فرقہ وارانہ لہجے پر سوال اٹھایا۔ مثال کے طور پر انھوں نے اس بات کی نشان دہی کی تھی کہ جب پنڈتوں کی ہجرت ہوئی تو کانگریس مرکز میں اقتدار میں نہیں تھی اور کہا کہ ریاست کے گورنر جس نے کمیونٹی کی پرواز میں سہولت فراہم کی تھی، کو بی جے پی نے منظوری دی تھی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ رہنما خطوط کے تحت ’’سنگاپور میں نسلی یا مذہبی برادریوں کی توہین کرنے والا کوئی بھی مواد‘‘ کی درجہ بندی سے انکار کر دیا جائے گا۔