ترکیہ اور شام میں زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد8 ہزارسےتجاوز،راحت اور امدادی کام جاری

دونوں ممالک میں امدادی ٹیموں کے ذریعہ تلاش اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں، مجموعی طور پر 70 ممالک کی امدادی ٹیمیں ترکی پہنچ گئی ہیں، سے راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے اب تک کل 60217 اہلکار اور 4746 گاڑیاں اور تعمیراتی سامان تعینات کیا گیا ہے

انقرہ،08فروری:۔
ترکیہ اور شام میں آئے گزشتہ دنوں طاقتور زلزلے سے تباہ حال دونوں ملکوں میں اب بھی لوگوں میں خوف و ہراس کا عالم ہے۔بین الاقوامی سطح پر امدادی ٹیموں کے ذریعہ دونوں ممالک میں راحت اور بچاؤ کا کام سرعت کے ساتھ جاری ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس دوران ہلاکتوں کی تعداددونوں ممالک میں 8000 سے تجاوز کر گئی ہے۔ زلزلے کی وجہ سےدونوں ممالک میں بہت زیادہ نقصان ہوا ہے۔سیکڑوں عمارتیں تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئی ہیں۔ان کے ملبوں سے اب بھی لوگوں کے نکالے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
ترکیہ کے ڈیزاسٹر منیجمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے کہا کہ 6 فروری کو کہرامنماراس کے علاقے میں 7.7 شدت کے زلزلے کے بعد اب تک کل 435 زلزلے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ زلزلے کے بعد سے راحت اور بچاؤ کے کاموں کے لیے اب تک کل 60217 اہلکار اور 4746 گاڑیاں اور تعمیراتی سامان تعینات کیا گیا ہے۔
زلزلے کے بعد دنیا بھر کے ممالک نے مدد کا ہاتھ بڑھا یاہے، امدادی اور بچاؤ کے کاموں کے لیے مجموعی طور پر 70 ممالک کی ٹیمیں ترکی پہنچ گئی ہیں لیکن ملک کا خراب موسم امداد اور بچاؤ میں رکاوٹ بنا ہوا ہے۔ زلزلے کے بعد ہندوستان نے بھی مدد کا ہاتھ بڑھایا ہے۔ ہندوستان نے چار سی-17 طیارے بھیجے ہیں، جن میں امدادی سامان اور فوجی اہلکار تھے۔ 108 ٹن سے زیادہ وزنی امدادی پیکج ترکیہ بھیجے گئے ہیں۔
ترکی میں حکام نے وسیع پیمانے پر ہلاکتوں اور نقصان پر سات روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق شامی وزارت ثقافت نے بتایا کہ حلب، حما اور طرطوس کے صوبوں میں زلزلے کے نتیجے میں کچھ تاریخی عمارتیں بھی تباہ ہوئیں۔ سب سے زیادہ نقصان حلب کے تاریخی قلعے کو پہنچا۔
جنوب مشرقی ترکی میں زلزلے سے متاثرہ بندرگاہ اسکندرون میں بہت بڑی آگ لگی ہوئی ہے۔ جائے وقوعہ سے ملنے والی فوٹیج میں بحیرہ روم کے کنارے واقع اس بندرگاہ میں جلتے ہوئے کنٹینروں سے سیاہ دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے۔ خیال ہےکہ یہ آگ پیر کے زلزلے کے دوران کنٹینر گر نے سے بھڑک اٹھی۔

بچاؤ اور راحت کا کام جاری

زلزلے سے 13.5 ملین افراد براہ راست متاثر
ترک وزیر برائے ماحولیات اور موسمیاتی تبدیلی مراد کوروم نے کہا ہے کہ جنوبی ترکی میں آنے والے زلزلوں سے 13.5 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں۔ اس وزیر کے مطابق امدادی کارروائیاں کرنے والی ٹیمیں منہدم عمارتوں کے ملبے کے نیچے پھنسے لوگوں تک پہنچنے کی کوششیں کر رہی ۔ ایک صدی میں ریکارڈ کیے جانے والے شدید ترین زلزلوں میں سے ایک سمجھے جانے والے اس زلزلے کے بعد ترکی میں سات روزہ قومی سوگ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ اس زلزلے سے جنوبی ترکی کے دس صوبے متاثر ہوئے ہیں۔ اے ایف اے ڈی نے کہا کہ 5,775 عمارتیں منہدم ہوئیں جبکہ 11,802 عمارتوں کو نقصان پہنچا ایجنسی کے حکام کے مطابق آفت زدہ علاقے میں 24,000 سے زیادہ اہلکار دن رات کام کر رہے ہیں جبکہ مختلف امدادی ایجنسیاں اور رضاکار بھی ریسکیو کوششوں میں شامل ہیں۔