مختصر مختصر: متعدد ایجنسیاں اتراکھنڈ میں راحت کے کاموں میں مصروف، راکیش ٹکیت نے ایم ایس پی پر قانون کا مطالبہ کیا، دیگر اہم خبریں

  1. اتراکھنڈ میں گلیشیر پھٹنے سے آئی تباہی کے بعد ٹنل کے اندر پھنسے 39 افراد کو بچانے کے لیے رات بھر ٹنل آپریشن جاری رہا۔ اتراکھنڈ کے وزیر اعلی نے کہا، جو بچاؤ کے کاموں کا جائزہ لینے کے لیے جائے وقوع پر پہنچے تھے، اس پورے واقعے کا جامع تجزیہ کیا جارہا ہے۔ وہیں ماہرین کہا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ میں آیا طوفانی سیلاب ’’آب و ہوا کی تبدیلی کا کلاسک کیس‘‘ ہے۔
  2. کسان رہنما راکیش ٹکیت نے ایم ایس پی سے متعلق قانون کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ’’بھوک پر کاروبار‘‘ کی اجازت نہیں دیں گے۔ راجیہ سبھا میں وزیر اعظم مودی کے خطاب کے بعد ٹکیت نے کہا کہ فصلوں کی قیمت کا فیصلہ ہوائی ٹکٹوں کے اتار چڑھاؤ کی قیمت کی طرح نہیں کیا جاسکتا ہے۔ دریں اثنا مودی نے ایم ایس پی کو جاری رکھنے کا وعدہ کیا اور کہا کہ کانگریس نے زرعی اصلاحات پر یو ٹرن لیا ہے۔
  3. مرکزی حکومت نے ٹویٹر سے زرعی قوانین سے متعلق غلط معلومات پھیلانے کے لیے 1،178 اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے لیے کہا۔ مرکزی حکومت نے ٹویٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر جیک ڈورسی کے ذریعے کسانوں کے احتجاج کی حمایت میں غیر ملکی مشہور شخصیات کے ٹویٹس کو پسند کرنے کا بھی نوٹس لیا۔ دریں اثنا مہاراشٹر حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی مشہور شخصیات کے ذریعے حکومت کی حمایت میں کیے گئے ٹویٹس کی تحقیقات کرے گی۔
  4. وی کےسسیکلا اے آئی اے ڈی ایم کے کے پرچم والی گاڑی میں تمل ناڈو پہنچیں۔ سینکڑوں حامیوں نے سڑکوں پر نکل کر استقبال کیا۔
  5. وزیر اعظم کے اس دعوے کے ایک دن بعد کہ مغربی بنگال حکومت نے کسانوں کو پی ایم-اسکیم سے محروم رکھا ہے، ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے مرکز کو 2.5 لاکھ کسانوں کے نام اس اسکیم کے لیے بھیجے ہیں۔
  6. بی ایس ایف کے مطابق پاکستان کے ایک دخل انداز کو گولی مار کر ہلاک کردیا گیا ہے۔ بی ایس ایف کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ صبح 9.45 کے قریب ہوا۔
  7. ریاستی وزیر داخلہ کے بھائی پر حملہ کرنے کے الزام میں ہریانہ پولیس کے سینئر افسر کے خلاف مقدمہ درج۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس (وجیلنس بیورو) اشوک کمار لاپتہ ہیں اور اس معاملے میں تفتیش جاری ہے۔
  8. امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ امریکہ جوہری معاہدے کی تعمیل کرنے تک ایران پر لگی پابندیاں نہیں اٹھائے گا۔ امریکی صدر اس مشترکہ جامع منصوبے کی بحالی کے خواہاں ہیں، جس سے ان کے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں دستبرداری اختیار کرلی تھی۔
  9. انٹرنیٹ ناکہ بندی کے دوران ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل کر میانمار کی فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے کر رہے ہیں۔ جنوب مشرقی قصبے میوادی میں پولیس اور مظاہرین کے مابین ہونے والے تصادم کے علاوہ مظاہرے بڑے پیمانے پر پر امن رہے ہیں۔