مختصر مختصر: کسانوں کا ’’چکا جام‘‘ رہا پرامن، راکیش ٹکیت نے کہا کہ مطالبے پورے نہ ہوئے تو گھر نہیں لوٹیں گے، دیگر اہم خبریں
- دہلی کے تین سرحدی مقامات پر انٹرنیٹ بند کیا گیا۔ کسانوں نے ملک گیر ’’چکا جام‘‘ کے دوران راستوں کی ناکہ بندی کی۔ یہ احتجاج دوپہر 12 بجے سے شام تین بجے تک جاری رہا اور بڑے پیمانے پر پرامن رہا۔ تاہم پولیس نے کچھ جگہوں پر مظاہرین کو حراست میں لیا، جن میں دہلی میں بھی 50 کے قریب افراد کو حراست میں لیا گیا۔
- وزیر خارہ ایس جے شنکر کا کہنا ہے کہ گریٹا تھنبرگ کے ذریعہ ٹویٹ کردہ ’’ٹول کٹ‘‘ نے ’’بہت کچھ انکشاف کیا‘‘ ہے۔ انھوں نے اس معاملے میں تھنبرگ، ریانہ اور دیگر بین الاقوامی شخصیات کے ٹویٹ پر وزارت خارجہ کے سرکاری بیان کا بھی دفاع کیا اور کہا کہ ’’یقیناً وہ زیادہ نہیں جانتے۔‘‘
- پہلے دن ویکسین لینے والوں کے لیے 13 فروری کو کورونا وائرس ویکسین کی دوسری خوراک دینے کا عمل شروع کیا جائے گا۔ وزارت صحت نے کہا کہ ہندوستان صرف 21 دن میں 50 لاکھ افراد کو ویکسین دے کر ویکسینیشن کے معاملے میں تمام ممالک سے تیز ہے۔
- کسان رہنما راکیش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’مرکز کے پاس قوانین کو ختم کرنے کے لیے 2 اکتوبر تک کا وقت ہے،اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو گھر نہیں جائیں گے۔‘‘ کسان رہنما نے مزید کہا کہ ہم دباؤ میں حکومت سے بات چیت نہیں کریں گے۔
- بی جے پی کے سربراہ جے پی نڈا کا کہنا ہے کہ ’’بنگال کے لوگوں نے ممتا بنرجی کو الوداع کہنے کا فیصلہ کر لی ہے۔‘‘ بی جے پی صدر نے نادیہ ضلع کے نبدیپ میں ریاست بھر میں ’’پریورتن یاترا‘‘ کا آغاز بھی کیا۔
- ممبئی عدالت نے پولیس سے کنگنا رناوت کے ’’نفرت انگیز ٹویٹس‘‘ کی تحقیقات سے متعلق پیش رفت کی رپورٹ طلب کی۔ امبولی پولیس نے شکایت پر اپنی رپورٹ درج کرنے کے لیے مزید وقت طلب کیا، جسے مجسٹریٹ نے منظور کرلیا۔
- میانمار کی فوج نے ٹویٹر، انسٹاگرام کو بند کیا۔ انٹرنیٹ بھی بند ہونے کے ہی مماثل۔ تاہم لوگوں کا احتجاج ابھی بھی جاری ہے۔
- یوپی میں باغپت انتظامیہ نے لیڈروں سے ’’امن کو یقینی بنانے‘‘ کے لیے 2 لاکھ روپے کے مچلکوں پر دستخط کرنے کو کہا۔ راشٹریہ لوک دل کے سابق ایم ایل اے ویرپال سنگھ راٹھی نے کہا کہ 31 جنوری کو تحصیل باروت میں مہا پنچایت میں حصہ لینے سے ایک دن قبل انھیں اور چھ دیگر افراد کو نوٹس موصول ہوئے۔
- دہلی پولیس نے گریٹا تھنبرگ کے ذریعہ ٹویٹ کردہ کسانوں کے ٹول کٹ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کے لیے گوگل کو خط لکھا۔ پولیس نے کہا کہ انھوں نے ٹول کٹ میں مذکور ای میلز، ڈومین یو آر ایل اور کچھ سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے بارے میں تفصیلات طلب کی ہیں۔