مشکل حالات میں حوصلہ بخشناعلماء کی ذمہ داری :مولانامحمدعمرین

جامعہ رحمت سہارنپور میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تحریک اصلاح معاشرہ کے زیر اہتمام ’’موجودہ حالا ت کے تناظر میں علماء کرا م کی ذمہ داریاں ‘‘ کے عنوان سے پروگرام کا انعقاد

لکھنو ۔(پریس نوٹ) علما انبیا کے وارث ہیں اور وراثت میں حقوق کے ساتھ ذمہ داریاں بھی ملتی ہیں،ملک کے ان مشکل حالا ت میں مسلمانان ہند کوصحیح سمت دکھانا اور خو ف و ہراس کی فضا میں انہیں ہمت بخشنا،علماے کرام کی اہم ترین ذمہ داری ہے،بحیثیت عالم دین مسجد کی امامت ، مدرسہ کی تدریس، اوردوسری اہم ترین خدمات کی انجام دہی کے ساتھ مسلمانان ہندکی بروقت اورصحیح رہنمائی بھی علماء کرام کافرض منصبی ہے،ہمیں اس بات کااعزا زحاصل ہے کہ بھارت کے مسلمانوں کو علماء کرام پر اعتماد رہاہے اورہے اور یہ بھی سچائی ہے کہ اس ملک کے علماء نے چراغ دل جلاکر شاہراہ خدمت کوروشن کیااور رکھا ہے،ان خیالا ت کااظہار آل انڈیامسلم پر سنل لا بورڈ کے سکریٹری اور معاون کنوینر کل ہند اصلاح معاشرہ کمیٹی مولانا محمد عمرین محفوظ رحمانی نے جامعہ رحمت سہارنپور میں منعقدہ پروگرام میں کیا،یہ پروگرام آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی تحریک اصلاح معاشرہ کے زیر اہتمام ’’موجودہ حالا ت کے تناظر میں علماء کرا م کی ذمہ داریاں ‘‘ کے عنوان سے منعقد ہوا، انہوں نے ملک کے موجودہ حالات کے پیش نظر مسلمانوں کویہ پیغام بھی دیاکہ حالات کی سنگینی سے خوفزدہ ہو جانایاحالات کے دباؤ میں سپر انداز ہوجانا مسلمانوں کا شیوہ ا ور شعار نہیں ہے۔مایوسی کافروںکاطر زعمل ہے اور نازک سے نازک صورت حال میںبھی پر امید رہنامومن کی شان ہے۔قرآن وحدیث میں ہمیں اس بات کا سبق دیاگیاہے کہ ہم ہمت و حکمت اور اعتدال وتوازن کے ساتھ مشکل سے مشکل حالا ت کامقابلہ کرنے کے لیے تیار رہیں۔موصوف نے آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے کی جانے والی اصلاحی کوششوں کابھی تذکرہ کیا۔