برقعہ پوش مسلم خاتون کے ساتھ بد سلوکی کرنے والا پولیس اہلکار معطل
گاڑی چوری کی شکایت کی معلومات لینے گئی خاتون کے برقعہ پر پولیس اسٹیشن میں ہی ہیڈ کانسٹبل نے نازیبا تبصرہ کیا
نئی دہلی ،24فروری :۔
ملک میں اسلاموفوبیا اور مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول اس قدر بڑھ گیا ہے کہ عام آدمی ہی نہیں بلکہ عوام کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار بھی اس سے اچھوتے نہیں ہیں۔تمل ناڈو کے چنئی میں ایک پولیس اہلکار کا ایسا ہی گھناونا چہرہ منظر عام پر آیا ہے جہاں تھانے میں پہنچی ایک برقعہ پوش مسلم خاتون کے ساتھ ہیڈ کانسٹبل نےبد سلوکی کی اور برقعہ پر نازیباتبصرہ کیا ۔جس پر ایک ہیڈ کانسٹبل کو معطل کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق معاملہ 22 فروری جمعرات کا ہے۔ایک ہیڈ کانسٹبل نے تھانے پہنچی مسلم خاتون کے برقعہ پر نازیبا تبصرہ کیا جس کی شکایت اعلیٰ حکام سے کرنے کے بعد ملزم ہیڈ کانسٹبل کو معطل کر دیا گیا۔اس واقعہ کے خلاف مقامی لوگوں نے بھی احتجاج کیا تھا اور پولیس اہلکار کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔متاثرہ خاتون کی شناخت فاطمہ کے طور پر کی گئی ہے ۔معطل ہیڈ کانسٹبل نے پولیس اسٹیشن آئیں مسلم خاتون کو نہ صرف برقعہ اتارنے کے لئے کہا بلکہ انتہائی نا زیبا تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ تمہارا خوبصورت چہرہ نہیں دکھ رہا ہے ۔اس لئے تم اپنا برقعہ ہٹا دو۔
رپورٹ کے مطابق خاتون کی کچھ روز قبل گاڑی چوڑی ہو گئی تھی جسے لے کر اس نے شکایت درج کرائی تھی ۔وہ اپنی شکایت کو لے کر اپ ڈیٹ لینے تھانے آئی تھی اس دوران اس کے ساتھ ہیڈ کانسٹبل نے بد سلوکی کی ۔
رپورٹ کے مطابق 14 فروری کومتاثرہ خاتون کی گاڑی چوری ہوئی تھی ۔ اس سلسلے میں اس نے ایف آئی آر درج کرائی تھی ۔ شکایت کی بنیاد پر کیس درج کیا گیا تھا اور بعد میں ٹو وہیلر گاڑی بر آمد بھی کر لی گئی ۔ اس معاملے میں ہیڈ کانسٹبل نے متاثر ہ خاتون سے کہا کہ اسے اپنی گاڑی چاہئے تو اس کے لئے کورٹ جانا ہوگا۔ یہ سن کر خاتون پریشان ہو گئی اور رونے بھی لگی ۔ اس پر آفیسر نے کہا کہ تم تو روتے ہوئے بھی خوبصورت لگ رہی ہو ۔ ایک کام کرو اپنا برقع ہٹا دو یہ تمہارے خوبصورت چہرے کو ڈھک رہا ہے ۔ایک پولیس اہلکار کے ذریعہ اس طرح کی بد سلوکی سے متاثرہ خاتون افسردہ ہو گئی اور اس نے اعلیٰ حکام سے اس کی شکایت کی ۔ اب اس کیس کو لے کر پولیس ٹیم کی جانب سے ایکشن لیا گیا ہے ۔ ابتدائی جانچ کی بنیاد پر ملزم پولیس اہلکار کو معطل کر دیا گیا ہے ۔
اس واقعہ پر سوشل میڈیا پر بھی بحث چھڑ گئی ہے ۔متعدد صارفین نے ایک ہیڈ کانسٹبل کے ذریعہ اور وہ بھی پولیس اسٹیشن کے اندر ایسے نازیبا واقعہ پر حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اگر پولیس اہلکار ہی ایسا برتاؤ کریں گے تو عام لوگ کہاں جائیں گے۔ صارفین نے ملزم اہلکار کے خلاف سخت ایکشن لین کا مطالبہ کیا ہے۔