تمل ناڈو اسمبلی نے آن لائن جوا کھیلنے پر پابندی کا بل منظور کر لیا

نئی دہلی، اکتوبر 19: اے این آئی کی خبر کے مطابق تمل ناڈو اسمبلی نے بدھ کے روز آن لائن جوئے کے کھیلوں پر پابندی لگانے کا بل منظور کیا۔ یہ بل ریاست کے وزیر قانون ایس ریگھوپیتھی نے پیش کیا تھا۔

نئے قانون کے تحت آن لائن جوئے میں حصہ لینے والوں کو 5000 روپے جرمانہ یا تین ماہ تک قید یا دونوں سزائیں ہو سکتی ہیں۔ دی ہندو کے مطابق ایسے گیمز کی تشہیر کرنے والوں کو ایک سال تک قید ہو سکتی ہے، جب کہ ان کا انعقاد کرنے والے افراد کو تین سال تک قید ہو سکتی ہے۔

یہ بل ریاستی حکومت کی طرف سے آن لائن گیمنگ کے اثرات کے بارے میں کرائے گئے سروے کے بعد پیش کیا گیا، جس میں پتا چلا کہ ریاست کے 74 فیصد اساتذہ نے کہا کہ طلبا کی توجہ بری طرح متاثر ہوئی ہے، جب کہ 67 فیصد نے کہا کہ انھوں نے دیکھا کہ زیادہ طالب علموں کی آنکھوں کی بینائی متاثر ہوئی ہے۔

1 اکتوبر کو تمل ناڈو کے گورنر آر این روی نے آن لائن جوئے کے کھیل جیسے رمی اور پوکر پر پابندی لگانے کے لیے ایک آرڈیننس جاری کیا تھا۔ 26 ستمبر کو چیف منسٹر ایم کے اسٹالن کی قیادت میں ریاستی کابینہ کے ارکان نے اس آرڈیننس کو منظوری دی تھی۔

یہ پیش رفت 10 ستمبر کو سپریم کورٹ کی جانب سے تامل ناڈو حکومت کی طرف سے دائر کی گئی ایک درخواست پر نوٹس جاری کرنے کے چند دن بعد سامنے آئی ہے جس میں مدراس ہائی کورٹ کے اس طرح کے کھیلوں پر پابندی کے پہلے قانون کو ختم کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔

17 اکتوبر کو ریاستی اسمبلی کے بلائے جانے کے بعد ڈی ایم کے حکومت نے ایک بل کی شکل میں آرڈیننس متعارف کرایا۔