جے شاہ کے بیان سے خفا پی سی بی نے اے سی سی میٹنگ کا مطالبہ کیا

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے بی سی سی آئی کے فیصلےکی مذمت کرتے ہوئے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی ہنگامی میٹنگ طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نئی دہلی: پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)نے اگلے سال کے ایشیا کپ کے لئے ہندوستانی ٹیم کو پاکستان نہ بھیجنے کےہندوستانی کرکٹ کنٹرول  بورڈ آف کنٹرول (بی  سی سی آئی)کے فیصلےکی مذمت کرتے ہوئےایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی ہنگامی میٹنگ طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ منگل کو بی سی سی آئی کی سالانہ جنرل میٹنگ کے بعد بورڈ کے سکریٹری اور اے سی سی کے صدر جے شاہ نے کہا تھا کہ ہندوستانی ٹیم ایشیا کپ 2023 کے لیے پاکستان کا دورہ نہیں کرے گی اور ٹورنامنٹ کا انعقاد تیسرے غیر جانبدار مقام پر کیا جائے گا۔
بدھ کو جاری ایک بیان میں، پی سی بی نے کہا ’’اگلے سال ایشیا کپ کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کے بارے میں منگل کو اے سی سی کے صدر جے شاہ کا بیان مایوس کن اور حیران کن ہے۔ ایشیا کپ کی میزبانی کرنے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ اس حوالے سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی اور نہ ہی اس فیصلے کے طویل المدتی نتائج اور مضمرات پر غور کیا گیا۔
انہوں نے کہا ’’اے سی سی کی میٹنگ کی صدارت کرنے کے بعد جس میں پاکستان کواے سی سی بورڈ کے اراکین کی حمایت کے ساتھ ایشیا کپ کی میزبانی سے نوازا گیا تھا، جے  شاہ کا اے سی سی ایشیا کپ کو غیر جانبدار مقام پر منتقل کرنے کا بیان واضح طور پر یک طرفہ ہے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ شاہ کا بیان اس جذبے کے خلاف ہے جس کے لیے ستمبر 1983 میں ایشین کرکٹ کونسل کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ اے سی سی کا مقصد اپنے اراکین کے مفادات کا تحفظ کرنا اور اسے منظم کرنے کے علاوہ ایشیا میں کرکٹ کے کھیل کو ترقی اور فروغ دینا ہے۔ اس طرح کے بیانات آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 اور 2024-2031 کے درمیان ہندوستان میں ہونے والے آئی سی سی ایونٹس کے لیے پاکستان کے دورہ ہند کو متاثر کر سکتے ہیں۔
پی سی بی نے کہا کہ اس نے اس معاملے پر ہنگامی میٹنگ کے لیے اے سی سی بورڈ کو خط لکھا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کو ابھی تک اے سی سی کے صدر کے بیان کی  کوئی باضابطہ اطلاع نہیں ملی ہے۔