ممبئی کے کالج میں لڑکیوں کو برقع اور حجاب میں آنے سے روکنے پر طالبات اور ان کے والدین کا احتجاج

نئی دہلی، اگست 3: ممبئی کے شمال مشرقی چیمبور علاقے مین این جی آچاریہ او ڈی کے مراٹھی کالج کے باہر طالبات اور ان کے والدین کے ایک گروپ نے بدھ کو اس وقت احتجاج کیا جب جونیئر کالج کی جانب سے برقع یا حجاب میں ملبوس طالبات کو کالج میں داخل ہونے سے منع کیا گیا۔

کالج نے اس سال کلاس 11 اور 12 کے طلبا و طالبات کے لیے یونیفارم متعارف کرایا ہے۔ 11 ویں جماعت کی ایک طالبہ نے بتایا کہ یونیفارم میں برقع، حجاب، اسکارف یا ٹوپی پہن کر آنا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

1 اگست کو کلاس 11 کی طالبہ نے کہا کہ اسے کالج میں داخل ہونے سے روک دیا گیا کیوں کہ اس نے اپنی یونیفارم کے اوپر برقع پہن رکھا تھا۔

طالبہ نے کہا ’’میری کلاس میں زیادہ تر طلباء مسلمان ہیں۔ جب کالج نے یونیفارم متعارف کرایا تو ہم نے اسے پہننے پر رضامندی ظاہر کی۔ ہمارے والدین نے صرف ایک شرط رکھی تھی کہ سر پر اسکارف کی اجازت ہونی چاہیے۔‘‘

شیو سینا (ایکناتھ شندے دھڑے) کے شاخا پرمکھ فیضان قریشی کے مطابق طلباء کو یونیفارم پہننے میں کوئی اعتراض نہیں ہے۔ انھوں نے کہا ’’انھوں نے کالج کو یونیفارم کی ادائیگی بھی کر دی ہے۔‘‘

انھوں نے مزید کہا ’’کالج میں طلباء کی ایک بڑی تعداد گوونڈی اور شیواجی نگر کی کچی آبادیوں کے رہائشی ہے، جہاں بہت سے مسلمان رہتے ہیں۔ اگر انھیں برقع میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے، تو بہت سے لوگ اپنی تعلیم بند کرنے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔‘‘

شیواجی نگر کے ایک رہائشی بلال شیخ نے بتایا کہ ’’طالبات نے صرف یہ درخواست کی تھی کہ انھیں کالج میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے اور پھر واش روم میں اپنے برقعے تبدیل کر لیں گی۔ کیوں کہ وہ اسے سڑک پر اتارنے میں اچھا محسوس نہیں کرتیں۔ لیکن کالج حکام نے اس سے بھی انکار کر دیا۔ لہٰذا بدھ کو طالبات نے کالج کے دروازے کے باہر احتجاج کرنا شروع کیا۔‘‘‘

گوونڈی اسٹیشن کے سینئر پولیس انسپکٹر سدرشن ہونواڈاجکر کے مطابق جب پولیس بدھ کو احتجاجی مقام پر پہنچی تو انھوں نے پرنسپل، والدین، طالبات اور اساتذہ کے ساتھ میٹنگ کی۔

پولیس انسپکٹر نے کہا ’’پرنسپل نے انھیں داخلے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ اس معاملے میں کوئی شکایت درج نہیں کی گئی ہے۔ لڑکیوں کو کلاس روم میں داخل ہونے سے پہلے اپنا برقع اتارنے کے لیے ایک علاحدہ کمرہ فراہم کیا جائے گا۔ اگلے سال سے کالج یونیفارم کو لازمی کر دے گا۔‘‘

سینئر پولیس انسپکٹر نے مزید کہا کہ کالج کو خاص طور پر حجاب یا برقعے پر کوئی اعتراض نہیں تھا۔ ’’انجوں نے اس سال سے جونیئر کالج کی تمام طالبات کے لیے یونیفارم کا اعلان کیا گیا ہے لہٰذا بغیر یونیفارم کے کسی کو بھی داخلے سے منع کر دیا گیا۔ انڈرگریجویٹ کورسز کی طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت ہے۔‘‘

جہاں پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ حجاب یا برقعہ پوش طلبہ کو کالج کے دروازے میں داخل ہونے کی اجازت ہوگی، وہیں قریشی اور شیخ دونوں نے کہا ہے کہ طالبات کو بتایا گیا ہے کہ یہ انتظام عارضی ہے اور یہ کہ 10 دن کے بعد کالج اس پر کال کرے گا کہ آیا یہ جاری رہے گا یا نہیں۔