رعنا ایوب کی عدالتی کارروائی معطل کرنے کی درخواست پر سپریم کورٹ میں فیصلہ محفوظ
یہ الزام ہے کہ رعنا ایوب نے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم 'کیٹو' کے ذریعے مہم چلا کر چیریٹی کے نام پر عام لوگوں سے غیر قانونی طور پر رقم جمع کی
نئی دہلی،31 جنوری:۔
معروف مصنفہ اور صحافی رعنا ایوب کی درخواست پر سپریم کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں غازی آباد کی عدالت کی طرف سے شروع کی گئی کارروائی کو منسوخ کرنے پراپنا حکم محفوظ کر لیا ہے۔سپریم کورٹ نے ای ڈی اور ایوب کے دلائل سننے کے بعد یہ فیصلہ کیا ہے۔ غازی آباد عدالت کے سمن منسوخ کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ کرے گی۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ایوب کی جانب سے ورندا گروور نے کہا کہ غازی آباد عدالت کا کوئی دائرہ اختیار نہیں ہے، اس سمن کو منسوخ کیا جانا چاہیے۔ اس کی مخالفت کرتے ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ کارروائی کا سبب غازی آباد میں ہے اور ہم صرف اس میں ہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ یہ منی لانڈرنگ بند ہو۔ ہمارے پاس پختہ ثبوت ہیں کہ منی لانڈرنگ کی گئی ہے۔
اس سے قبل 25 جنوری کو صحافی رانا ایوب کو ریلیف ملا تھا۔ سپریم کورٹ نے غازی آباد کی عدالت سے 27 جنوری کو سماعت ملتوی کرنے کو کہا تھا۔ تاہم اس نے سمن جاری کرنے پر روک لگانے سے انکار کردیا۔ سپریم کورٹ میں جسٹس کرشنا مراری اور جسٹس وی راما سبرامنیم کی بنچ نے سماعت کے دوران کہا تھا کہ درخواست براہ راست سپریم کورٹ میں کیوں آئی ہے۔ دائرہ اختیار کے معاملے کو الہ آباد ہائی کورٹ بھی سن سکتا ہے۔
رانا ایوب کی جانب سے ورندا گروور نے کہا تھا کہ یہ معاملہ غازی آباد عدالت کے دائرہ اختیار سے تعلق نہیں رکھتا۔ یہ معاملہ بمبئی ہائی کورٹ کا ہے۔ ای ڈی کی دہلی یونٹ نے جانچ کی، پھر معاملہ غازی آباد تک کیسے پہنچا؟ یوپی میں لا اینڈ آرڈر نہیں ہے۔ درخواست گزار صحافی ہیں۔ اسے تحفظ دیا جائے۔ انہوں نے تحقیقات میں مکمل تعاون کیا ہے۔ انہیں کبھی گرفتار نہیں کیا گیا۔ ان کی آزادی خطرے میں ہے۔ ہائی کورٹ میں سماعت ہونے تک عبوری تحفظ دیا جائے۔ ای ڈی کی جانب سے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا تھا کہ اس معاملے میں راحت نہیں دی جا سکتی۔ ایجنسی کے پاس اس معاملے میں مضبوط ثبوت ہیں۔ درخواست گزار پوری ریاست پر شک کا اظہار کر رہا ہے۔
اس معاملے میں الزام ہے کہ رعنا ایوب نے آن لائن کراؤڈ فنڈنگ پلیٹ فارم ‘کیٹو’ کے ذریعے مہم چلا کر چیریٹی کے نام پر عام لوگوں سے غیر قانونی طور پر رقم جمع کی۔ ای ڈی کی تحقیقات کے مطابق آن لائن پلیٹ فارم پر جمع کی گئی رقم رعنا ایوب کے والد اور بہن کے اکاؤنٹس میں منتقل کی گئی۔ رعنا ایوب نے اپنے لیے 50 لاکھ روپے کی ایف ڈی بھی کرائی تھی۔جبکہ تقریباً 29 لاکھ روپے خیرات کے لیے استعمال ہوئے۔