سپریم کورٹ نے جوشی مٹھ بحران پر فوری سماعت سے انکار کر دیا، کہا کہ اس پر غور کرنے کے لیے منتخب ادارے موجود ہیں
نئی دہلی، جنوری 10: سپریم کورٹ نے منگل کو اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ کے بحران کو فوری سماعت کے ذریعے قومی آفت قرار دینے کی درخواست پر سماعت سے انکار کردیا۔
جوشی مٹھ قصبے میں 600 سے زیادہ مکانات میں زمین کے دھنسنے کی وجہ سے دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ اب تک تقریباً 68 خاندانوں کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ نے بدھ کے دن سماعت کے لیے ایک مذہبی رہنما کی طرف سے دائر درخواست کو درج فہرست کرنے سے انکار کردیا۔
بنچ نے کہا کہ ملک میں ہر وہ چیز جو اہم ہے اسے لے کر ہمارے پاس آنے کی ضرورت نہیں ہے۔ عدالت نے کہا ’’یہ دیکھنے کے لیے جمہوری طور پر منتخب ادارے موجود ہیں۔ وہ اس سے نمٹ سکتے ہیں جو ان کے کنٹرول میں آتا ہے۔‘‘
عدالت نے معاملے کی سماعت 16 جنوری کو مقرر کی۔
دریں اثنا اتراکھنڈ میں چمولی کی ضلعی انتظامیہ نے جوشی مٹھ میں دو ہوٹلوں کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔
حکام نے کہا کہ ماؤنٹ ویو ہوٹل اور ملیری ان ایک دوسرے کی طرف جھک رہے ہیں، جس سے آس پاس کے کئی گھروں کو خطرہ ہے۔
چیف منسٹر کے پرنسپل سکریٹری آر میناکشی سندرم نے کہا ’’دونوں عمارتوں کو فوری طور پر میکانکی طور پر منہدم کر دیا جائے گا۔‘‘
سینٹرل بلڈنگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ، روڑکی کی ایک ٹیم نے دونوں ہوٹلوں کی عمارتوں کا سروے کیا ہے تاکہ عمارتوں کو بغیر کسی نقصان کے منہدم کیا جا سکے۔
اس سوال پر کہ آیا مزید عمارتوں کو منہدم کیا جائے گا، ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہمانشو کھرانا نے کہا ’’یہ ایک ترقی پذیر صورت حال ہے اور عمارتوں کی کمزوری کا پتہ لگانے کے لیے سروے فی الحال جاری ہے۔ لوگوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت پڑنے پر مزید عمارتوں کو گرایا جائے گا۔‘‘
دریں اثنا ضلع انتظامیہ نے گاندھی نگر، سنگھ دھر، منوہر باغ اور سنیل کے میونسپل وارڈوں میں 100 سے زیادہ مکانات کی نشان دہی کی ہے جو غیر محفوظ ہیں اور ان میں رہنے والے خاندانوں کو فوری طور پر خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیر کو ضلع مجسٹریٹ نے کہا تھا کہ جوشی مٹھ کو آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا ہے۔
اے این آئی کے مطابق کھرانا نے کہا تھا کہ مرکزی وزارت داخلہ کی ایک ٹیم منگل کو جوشی مٹھ کا دورہ کرے گی تاکہ وہاں کی صورت حال کا جائزہ لے سکے۔
ماحولیاتی لحاظ سے نازک ہمالیائی علاقے میں واقع جوشی مٹھ انتہائی زلزلہ زدہ علاقے میں آتا ہے۔ انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے سائنسدان ڈی ایم بنرجی نے اے این آئی کو بتایا کہ قریبی ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کے لیے سڑکوں اور سرنگوں کی تعمیر ان وجوہات میں شامل ہے جن کی وجہ سے زمین دھنس گئی ہے۔