شانتی نکیتن کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کر لیا گیا
نئی دہلی، ستمبر 18: شانتی نکیتن، جہاں نوبل انعام یافتہ رابندر ناتھ ٹیگور نے وشو بھارتی یونیورسٹی بنائی تھی، اتوار کو اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کر لی گئی ہے۔
شانتی نکیتن کو ٹیگور نے 1901 میں مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع میں ایک رہائشی اسکول اور آرٹ کے مرکز کے طور پر قدیم ہندوستانی روایات کے ساتھ ساتھ مذہبی اور ثقافتی حدود سے ماورا انسانیت کے اتحاد کے وژن کے طور پر قائم کیا تھا۔ وشو بھارتی یونیورسٹی 1921 میں قائم کی گئی تھی۔
شانتی نکیتن کو فہرست میں شامل کرنے کا فیصلہ 10 ستمبر سے 25 ستمبر کے درمیان سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ 45ویں عالمی ثقافتی ورثہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔
اتوار کے روز مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ انھیں ’’خوشی اور فخر‘‘ ہے کہ شانتی نکیتن کو یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
انھوں نے کہا ’’ہم نے مغربی بنگال کی حکومت کی طرف سے پچھلے 12 سالوں میں اس کے بنیادی ڈھانچے میں نمایاں اضافہ کیا ہے اور دنیا اب اس تاریخی مقام کی شان کو تسلیم کر رہی ہے۔ ان سب کو خراج تحسین جو بنگال، ٹیگور اور ان کے بھائی چارے کے پیغامات سے محبت کرتے ہیں۔‘‘
وزیر اعظم نریندر مودی نے اس واقعے کو کو تمام ہندوستانیوں کے لیے قابل فخر لمحہ قرار دیا۔