کووڈ-19 سے متاثر بے سہارا لوگوں کی مدد کے لیے منصوبے کا آغاز
سہولت مائیکروفنانس کے تحت کووڈ-19 ہینڈ ہولڈنگ منصوبے کے تحت رواں سال کے اختتام تک دس ہزار افراد کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں تعاون پیش کرنے کا ہدف۔ اس منصوبے کے مصارف عوام کی اعانت اور امداد باہمی کے ذریعے پورے کیے جائیں گے۔
سہولت مائیکروفنانس کے تحت کووڈ-19 ہینڈ ہولڈنگ منصوبے کے تحت رواں سال کے اختتام تک دس ہزار افراد کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے میں تعاون پیش کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے 30 جولائی کو مرکز جماعت اسلامی میں منعقدہ ایک پروگرام میں مذکورہ منصوبے کا افتتاح کیا۔ مستفیدین میں وہ خاندان اور افراد شامل ہوں گے جن کے کاروبار یا اہل خانہ کورونا وبا کی وجہ سے متاثر ہوئے اور جنھیں شدید مالی بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
سہولت مائیکرو فنانس سوسائٹی (سہولت)، ویژن 2026 کے حصے کے طور پر چلایا جانا والا ایک رضاکارانہ، غیر سیاسی، غیر منافع بخش سماجی خدمت کا ادارہ ہے ۔ سہولت نے ان لوگوں کو مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنھیں کاروبار اور کمائی میں خسارے کی بنا پر شدید مالی بحران کا سامنا ہے۔ یا جن خاندانوں کے کمانے والے فرد کوویڈ 19 کی وبا کا شکار ہونے کی وجہ سے مالی مسائل سے دوچار ہیں۔ ملک گیر سطح پر شروع کیے گئے اس پروجیکٹ کا مقصد ایسے لوگوں کو دوبارہ اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میں مدد کرنا ہے۔ اس منصوبے کے آغاز کے پہلے سال کے دوران ایسے دس ہزار بے سہارا لوگوں کی مدد کرنے کا ہدف ہے۔
30 جولائی کو نئی دلی میں واقع جماعت اسلامی ہند کے مرکز میں منعقدہ ایک پروگرام میں اس منصوبے کا افتتاح امیر جماعت سید سعادت اللہ حسینی نے کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ "ہم انتہائی نازک دور سے گزر رہے ہیں۔ لوگ بے روزگار ہو چکے ہیں، انھوں نے اپنے کاروباروں یا اپنے کمانے والے اہل خانہ کو کھو یا ہے، جس کی بنا پر لاکھوں لوگوں کو بھکمری کا سامنا ہے۔” انھوں نے مزید کہا کہ اس بات کی شدید ضرورت ہے کہ اہل خیر افراد پریشان لوگوں کو اس بحران سے نکالنے کے لیے آگے بڑھیں۔ جناب حسینی نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ کووڈ 19 ہینڈ ہولڈنگ پروجیکٹ ایک بروقت قدم ہے۔
اس موقع پر امیر جماعت نے یہ بھی یاد دلایا کہ کس طرح ہمارے ڈاکٹروں، پیرا میڈیکل ٹیموں اور سماجی کارکنوں نے وبا کے دوران لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچانے کے لیے اپنی تمام تر کوششیں صرف کردیں۔ امیر جماعت نے ملک کے شہریوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ "یہی وقت ہے کہ ان لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئیں جو اپنی ملازمتوں اور کاروبار سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور انھیں مالی اعتبار سے مستحکم بننے میں مدد کریں۔”
اس سے قبل نائب امیر جماعت محمد جعفر نے بتایا کہ کووڈ 19 کی پہلی اور دوسری لہروں نے عوام کو متاثر کیا ہے اور انھیں بھکمری کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔ "مالی بحرانوں کو حل کرنے میں امداد باہمی کا نظام (کوآپریٹو سسٹم) بہت موثر ثابت ہوا ہے، چناں چہ اس منصوبے کے نفاذ کے لیے یہی کوآپریٹو نظام اپنایا گیا ہے۔”
ہیومن ویلفیئر فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری معظم نائیک نے اس منصوبے کی تفصیلات بتائیں۔ "اس مقصد کے لیے ایک علیحدہ بینک اکاؤنٹ کھولا گیا ہے۔ پورا عمل شفافیت پر مبنی ہے، اور تمام اعانتیں صرف چیک یا ای ٹرانسفر کے ذریعے ہی پیش کی جاسکتی ہیں۔ "
اس منصوبے میں تعاون پیش کرنے کے خوہاش مند افراد اس لنک پر جاسکتے ہیں۔