جن مذہبی رہنماوں پر پی ایس اے عائد کیا گیا وہ کئی بار دیے گئے انتباہ کے باوجود بھی نوجوانوں کو اکسا رہے تھے : اے ڈی جی پی
نئی دہلی، 19؍ستمبر2022: ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار کا کہنا ہے کہ جن مذہبی رہنماوں پر پی ایس اے عائد کیا گیا ہے وہ کئی بار دی گئی وارنگنس کے باوجود نوجوانوں کو اکسا رہے تھے۔انہوں نے کہاکہ اطلاعات کے مطابق مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں ٹھوس ثبوت ملتے ہی ان پر بھی مقدمہ درجہ کیا جائے گا۔
ان باتوں کا اظہار موصوف نے بارہ مولہ میں تقریب کے حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ جن علماء کی گرفتاری عمل میں لائی گئی اُنہیں متعدد بار خبردار کیا گیا لیکن وہ باز نہیں آئے ۔
اُن کے مطابق مزید کچھ مذہبی رہنما ایسا کر رہے ہیں اور ٹھوس ثبوت و شواہد ملتے ہی اُن کی بھی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے مزید کہاکہ نوجوانوں کو تشدد کی طرف مائل کرنے والوں پر قابو پانے کی خاطر دیگر قانونی آپشنز بھی موجود ہیں ۔انہوں نے کہاکہ بعض کو اس ضمن میں سمجھانے کے بعد چھوڑ دیا جاتا ہے تاہم وارنگنس کے باوجود بھی اگر کوئی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے تو اُس کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے)آخری آپشن ہے۔
اے ڈی جی پی نے کہا کہ امن و قانون کی صورتحال برقرار رکھنا صرف پولیس کی ہی ذمہ داری نہیں بلکہ لوگ بھی پُر امن ماحول کو برقرار رکھنے میں اہم کردا ر ادا کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے کچھ سالوں کے دوران کشمیر میں حالات پُر امن رہے جس کا ثمرہ یہ نکلا کہ بڑی تعداد میں سیاح کشمیرکے قدرتی لطف لینے کے لیے یہاں پہنچے ۔انہوں نے کہا :”پُر امن صورتحال سے سب کو فائدہ ملتا ہے اور یہ گزشتہ چند سالوں میں ثابت بھی ہوا ہے ۔ “
بتادیں کہ پچھلے تین روز کے دوران پولیس نے معروف علماء جن میں عبدالرشید داؤدی، ویری سمیت نصف درجن کے قریب افراد پر پبلک سیفٹی عائد کرکے جموں منتقل کر دیا ہے۔