لال قلعہ حملہ: سپریم کورٹ نے پاکستانی دہشت گرد آصف کی سزائے موت کی توثیق کی
نئی دہلی، نومبر 3: سپریم کورٹ نے جمعرات کو سنہ2000 میں لال قلعہ پر حملے کے معاملے میں ملوث لشکر طیبہ کے دہشت گرد محمد عارف عرف اشفاق کو سنائی گئی موت کی سزا کی توثیق کر دی۔
چیف جسٹس ادے امیش للت اورجسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے پاکستانی شہری آصف کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے فیصلہ سنایا۔
سپریم کورٹ نے عارف کی نظرثانی کی درخواست خارج کرتے ہوئے اسے سنائی گئی سزائے موت کو برقرار رکھا۔
خیال رہے کہ لال قلعہ پر 22 دسمبر 2000 کو ہوئے اس دہشت گردانہ حملے میں دو سیکورٹی اہلکار شہید ہوئے تھے۔ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک عام شہری کی بھی موت ہوئی تھی۔
آصف ان دہشت گردوں میں شامل تھا جنہوں نے لال قلعہ میں گھس کر وہاں تعینات سیکورٹی اہلکاروں پر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ دہشت گرد عارف کو دہلی پولیس نے واقعے کے تین دن بعد گرفتار کرلیا تھا۔ ٹرائل کورٹ نے اسے2005 میں موت کی سزا سنائی تھی۔
دہلی ہائی کورٹ نے 2007 میں عارف کو سنائی گئی موت کی سزا کو برقرار رکھا تھا۔
اگست 2011 میں عدالت عظمیٰ نے آصف کی سزائے موت کو جائز قرار دیتے ہوئے فیصلے کو برقرار رکھا تھا۔ آصف کی اسی ماہ سپریم کورٹ سے راحت کی اپیل بھی ٹھکرا دی گئی تھی ۔