رامپور کے جوہرریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی لیز منسوخ

یوگی حکومت کی کابینہ نے اعظم خان کو دیا ایک اور جھٹکا،محض 100 روپے میں لیز پر لیا تھا

لکھنؤ،نئی دہلی ،29جنوری :۔

یوگی حکومت کا مشق ستم بننے والے سماج وادی پارٹی کے قد آور لیڈر کی مشکل کم نہیں ہو رہی ہیں۔مہینوں جیل میں گزارنے،اسمبلی کی رکنیت منسوخ ہونے جیسے مشکلات کے بعد اب یوگی حکومت کی جانب سے رامپور کے محمد علی جوہر ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو دی گئی زمین کی لیز منسوخ کر دی گئی ہے۔یوگی کابینہ کا یہ فیصلہ اعظم خاں کے لئے ایک چھٹکا قرار دیا جا رہا ہے ۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق اترپردیش میں گزشتہ شام منعقد ہوئی کابینہ کی میٹنگ میں حکومت نے رامپور کے جوہر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو لے کر بڑا فیصلہ لیا ہے۔ اقلیتی بہبود کی وزارت نے یہ تجویز کابینہ میں رکھی تھی، جس پر حکومت نے مولانا محمد علی جوہر ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے لیز کوواپس لے لیا تھا۔

دراصل، اعظم خان نے مولانا محمد علی جوہر ٹریننگ اینڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کو اس وقت لیز پر لیا تھا جب وہ ایس پی حکومت میں کابینہ وزیر تھے۔ انہوں نے صرف 100 روپے میں 33 سال کےلئے ایگریمنٹ کیا تھا۔ اس کی مدت 33-33 سال کے لیے دو بار توسیع کی جا سکتی ہے۔ اس فیصلے کے بعد یہ تحقیقی ادارہ محمد علی جوہر ٹرسٹ بن گیاتھا اور اعظم خاں اس کے تاحیات صدر  ہیں۔ یہ ٹرسٹ  ہی اس تحقیقی ادارے  کو چلاتا ہے۔ اس وقت اس میں رام پور پبلک اسکول چل رہا ہے۔ اس انسٹی ٹیوٹ کی لیز اعظم کو دینے کا فیصلہ کابینہ نے کیا تھا اورآج کابینہ کے فیصلے سے ہی اسے منسوخ کیا گیا ہے۔

اس سے قبل  اس معاملے کی جانچ ایس آئی ٹی نے کی تھی۔ ایس آئی ٹی کی جانچ رپورٹ کی بنیاد پر ڈویژنل اقلیتی بہبود افسر کو معطل کر دیا گیا تھا۔ ان  پر لاپروائی   اور بے حسی کا الزام ہے۔ ایس آئی ٹی کی سفارش کی بنیاد پر حکومت نے اس معاملے میں ڈی ایم سے رپورٹ طلب کی تھی۔  اگیانے کمار سنگھ جب رام پور کے ڈی ایم تھے تو انہوں نے اس ادارے کی لیز منسوخ کر نے کی سفارش کی تھی۔