عدالت کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئےپی ڈبلیو ڈی نے مسجد جھیل پیاؤ کے ایک حصے کو شہید کر دیا

ملک کے درالحکومت دہلی کے آئی ٹی او پر واقع تاریخی مسجد کے وضوع خانہ سمیت کچھ حصے کو شہید کر دیا،زد میں آنے والے مندر کو بھی توڑا

نئی دہلی ،26فروری :
ملک کی راجدھانی دہلی میں پھر ایک بار ایک مسجد کے کچھ حصوں کو شہید کر دیا گیا ۔آئی ٹی او پر واقع مسجد جھیل پیاؤ کے سامنے کے حصے کو پی ڈبلیو ڈی کے افسران نے غیر قانونی قبضہ کے نام پر شہید کر دیا ۔اطلاعات کے مطابق پی ڈبلیوڈی کے افسران نے مسجد جھیل پیاؤکے وضو خانے کے علاوہ سامنے کے حصہ سے کئی میٹر اندر تک مسجد کے حصہ کو شہید کردیا۔
تفصیل کے مطابق آئی ٹی او سے دریا گنج جانے والے روڈ کی توسیع کا پلان پی ڈبلیو ڈی افسران کے زیر غور تھا جس کے لئے وہ فرنٹ سائڈ سے مسجد کے کچھ حصہ کو شہید کرنا چاہ رہے تھے جبکہ مسجد کے ہی بغل میں ایک مندر بھی اسی پلان میں آرہا تھا اور مندر انتظامیہ اس کے خلاف عدالت چلی گئی۔یہ معاملہ تقریبا ایک سال سے عدالت میں زیر سماعت تھا جس میں عدالت نے کل ہی فیصلہ دیا ہے جو رات گئے تک اپلوڈ ہوا ہے جس میں عدالت نے واضح طور پر کہا تھا کہ پی ڈبلیو ڈی ڈپارٹمنٹ کے افسران تمام فریقوں یعنی اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ میٹنگ کرکے اور انھیں اعتماد میں لے کر ایک دن مقرر کرلیں اور اس مقررہ دن پر تجاوزات کو ہٹایا جائے۔مگر پی ڈبلیو ڈی کے افسران نے عدالت کے حکم کو نظر انداز کرتے ہوئے بغیر کسی میٹنگ اور مسجد کے ذمہ داران کو اعتماد میں لئے بغیر مسجد کے حصے کو شہید کر دیا۔
غور طلب ہے کہ اس معاملہ میں وقف بورڈ کا موقف یہ ہے کہ یہ سڑک بعد میں بنی ہے جبکہ یہ مسجد اس سے بہت پہلے کی ہے اوریہی موقف وقف بورڈ نے عدالت میں بھی رکھا تھا تاہم عدالت نے مسجد کے کچھ حصہ کو منہدم کرنے کے احکامات دئے تھے اور اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ میٹنگ کرکے انھیں اعتماد میں لیکر تمام اسٹیک ہولڈرس کی رضامندی سے ایک دن مقرر کرکے یہ کام کرنے کے لئے کہا تھاتاہم پی ڈبلیو ڈی کے افسران نے رات کے اندھیرے میں تقریبا 4بجے بلڈوزر لے جا کر مسجد کے حصہ کو شہید کردیا اور دہلی وقف بورڈ کو عدالت میں اپیل کا موقع بھی نہیں دیا گیا۔
اس سلسلے میں دہلی وقف بورڈ کے چئیرمین امانت اللہ خان نے جب ڈی ایم وسطی دہلی سونیکا سنگھ سے بات کی تو انھوں نے واضح طور پر کہاکہ ہم پر چیف سیکریٹری اور ایل جی صاحب کا دباؤ ہے۔اطلاعات کے مطابق وقف بورڈ چیئرمین امانت اللہ خان نے کل ہی ڈی ایم سینٹرل کو خط لکھا تھا جسمیں گزارش کی تھی کہ معاملہ کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اس میں جلد بازی نہ کی جائے اور عدالت کے حکم کی صحیح معنوں میں پیروی کی جائے جبکہ دوسری جانب امانت اللہ خان کی ہدایت پر بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل وجیہ شفیق نے عجلت سے کام لیتے ہوئے رات میں 3بجے ہی سپریم کورٹ میں ایس ایل پی فائل کردی تھی اس کے باوجود پی ڈبلیو ڈی اور دیگر اداروں نے حیرت انگیزجلد بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسجد جھیل پیاو کے وضو خانہ کو شہید کردیا جس میں کئی میٹر جگہ مسجد کی چلی گئی۔ وقف بورڈ کے اسٹینڈنگ کونسل وجیہ شفیق کا کہنا ہے کہ عدالت کے حکم کی خلاف ورزی کی گئی ہے اوردہلی وقف بورڈ اس معاملہ میں عدالت کی توجہ مبذول کرائے گا۔واضح رہے کہ پی ڈبلیو ڈی محکمہ نے اس موقع پر وہاں موجود مندر کے خلاف بھی کارروائی کی اور زد میں آنے والے مندر کے حصے کو بھی بلڈوزر سے منہدم کر دیا۔