نوکری کے لیے زمین لینے کا کیس: ای ڈی کا کہنا ہے کہ اس نے تلاشی کے دوران ایک کروڑ روپے کی نقدی ضبط کی

نئی دہلی، مارچ 12: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ہفتہ کو کہا کہ اس نے بہار کے سابق وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو کے خلاف بدعنوانی کے ایک مبینہ کیس کے سلسلے میں اپنی تلاشی کے دوران ایک کروڑ روپے کی نقدی برآمد کی اور تقریباً 600 کروڑ روپے کے جرم کی رقم کا پتہ لگایا۔

مرکزی ایجنسی نے جمعہ کو پٹنہ، پھلواری شریف، دہلی، رانچی اور ممبئی میں سابق وزیر اعلیٰ کے رشتہ داروں کے گھروں اور راشٹریہ جنتا دل کے دیگر رہنماؤں کے گھروں کی تلاشی لی تھی۔

یہ مقدمہ ان الزامات سے متعلق ہے کہ یادو نے ریلوے میں ملازمت کے بدلے ملازمت کے خواہش مندوں سے زمین لی۔ یہ گھوٹالہ مبینہ طور پر اس وقت ہوا جب وہ کانگریس کی قیادت والی متحدہ ترقی پسند اتحاد کی حکومت میں مرکزی وزیر ریلوے تھے۔

ایجنسی نے کہا ’’ای ڈی نے ریلوے لینڈ فار جاب گھوٹالے میں 24 مقامات پر چھاپے مارے، جس کے نتیجے میں 1 کروڑ روپے کی بے حساب نقدی، غیر ملکی کرنسی بشمول US $ 1900 [1.55 لاکھ روپے سے زیادہ]، 540 گرام سونا اور 1.5 کلو سے زیادہ سونے کے زیورات برآمد ہوئے۔‘‘

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے یہ بھی کہا کہ جنوبی دہلی میں نیو فرینڈز کالونی میں واقع ایک بنگلہ اے بی ایکسپورٹس پرائیویٹ لمیٹڈ کے نام پر رجسٹرڈ ہے، جس پر ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ وہ اس معاملے میں ’’فائدہ اٹھانے والی فرم‘‘ ہے۔

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے مطابق کمپنی بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اور ان کے خاندان کی ’’ملکیت اور کنٹرول‘‘ میں ہے۔ ایجنسی نے کہا کہ بنگلہ صرف 4 لاکھ روپے کی قیمت میں حاصل کیا گیا تھا، جب کہ اس کی موجودہ مارکیٹ قیمت تقریباً 150 کروڑ روپے ہے۔

وہیں ہفتہ کو چھاپوں پر تبصرہ کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں نے ماضی میں بھی غیر قانونی لین دین کا پتہ لگانے کے بارے میں اسی طرح کے دعوے کیے تھے، لیکن ابھی تک ان کا حساب دینا باقی ہے۔

انھوں نے ٹویٹر پر کہا ’’2017 میں 8,000 کروڑ روپے کے لین دین، ہزاروں کروڑ کے ایک مال اور سینکڑوں جائیدادوں کے بارے میں الزامات لگائے گئے تھے۔ ابھی چند مہینے پہلے گروگرام میں وائٹ لینڈ نامی کمپنی اور اس کا [اربن کیوبز] مال بھی ملا تھا۔ اس سے پہلے کہ بی جے پی 600 کروڑ روپے کے نئے دعوے کرے، اسے اپنے ذرائع کو پرانے دعووں کا حساب دینا چاہیے۔‘‘

گذشتہ سال اکتوبر میں مرکزی تفتیشی بیورو نے لالو یادو، ان کی بیوی اور بہار کی سابق وزیر اعلیٰ رابڑی دیوی کے ساتھ ساتھ اس معاملے میں 13 دیگر کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اس معاملے میں منی لانڈرنگ کے الزامات کی تحقیقات کر رہا ہے۔

سی بی آئی نے 6 مارچ کو رابڑی دیوی سے اور 7 مارچ کو لالو یادو سے پوچھ گچھ کی تھی۔

مرکزی ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ درخواست دینے کے تین دن کے اندر ریلویز میں گروپ ڈی کے عہدوں پر امیدواروں کو متبادل کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ ایجنسی نے الزام لگایا کہ بعد میں ان تقرریوں کو باقاعدہ بنایا گیا جب ’’افراد نے خود یا ان کے خاندان کے افراد نے اپنی زمین منتقل کی۔‘‘