لکھیم پور تشدد کا معاملہ: سپریم کورٹ  سے آشیش مشرا کو 8 ہفتوں  کی عبوری ضمانت

۔3اکتوبر2021 میں پیش آئے اس پر تشدد واقعہ میں 8 کسانوں کی موت ہو گئی تھی، الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گزشتہ سال 26 جولائی کو آشیش مشرا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ آشیش مشرا نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

نئی دہلی،25جنوری :۔

لکھیم پور کھیری میں کسانوں کے خلاف تشدد کے معاملے میں ملزم آشیش مشرا کو آج سپریم کورٹ نے 8ہفتوں کے لئے عبوری ضمانت  دے دی ہے ۔ سپریم کورٹ نے ضمانت پر رہا کرتے ہوئے کچھ شرائط بھی عائد کی ہیں۔واضح رہے کہ 2021 میں پیش آئے اس پر تشدد واقعہ میں 8 کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔مرکزی وزیر اجے کمار مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشر اس معاملے میں گزشتہ ایک سال سے  جیل میں تھے۔رپورٹ کے مطابق  اس دوران وہ دہلی میں نہیں رہیں گے۔ اس کے ساتھ سپریم کورٹ نے ایک ہفتے کے اندر اتر پردیش چھوڑنے اور پاسپورٹ سرینڈر کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ جسٹس سوریا کانت اور جسٹس جے کے مہیشوری کی بنچ نے یہ حکم دیا ہے۔ 19 جنوری کو سپریم کورٹ کی بنچ نے آشیش مشرا کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو 8 ہفتوں کی عبوری ضمانت شرائط کے ساتھ منظور کی ہے۔ اس پر یہ شرط عائد کی گئی ہے کہ ٹرائل کورٹ میں کیس کی سماعت کے علاوہ آشیش کو یوپی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ  جہاں اس کا   قیام ہو گا اس پتے اور متعلقہ پولیس اسٹیشن کی معلومات عدالت کو دینی ہوں گی۔

رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے لکھیم پور کیس میں از خود نوٹس لیتے ہوئے دوسرے تمام ملزمان کو بھی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ خود اس معاملے کی نگرانی کرے گا۔ ٹرائل کورٹ کو ہر سماعت کے بعد ضروری معلومات سپریم کورٹ کو پیش کرنی ہوں گی۔ اس معاملے میں سپریم کورٹ میں آئندہ سماعت 14 مارچ کو کی جائے گی۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ آشیش مشرا عبوری ضمانت کی مدت کے دوران یوپی ہی نہیں، دہلی میں بھی نہیں رہ سکتا۔

Supreme court of India

سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کو عبوری ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ اگر گواہوں کو دھمکی دی گئی تو ضمانت منسوخ کر دی جائے گی۔   آشیش مشرا یا اس کے خاندان کے رکن کی طرف سے گواہ پر اثر انداز ہونے کی کوئی بھی کوشش ضمانت کی منسوخی کا باعث بنے گی۔ آشیش مشرا ٹرائل میں حصہ لینے کے علاوہ یوپی نہیں جائیں گے۔ نیز، انہیں اپنے دائرہ اختیار کے پولیس اسٹیشن میں حاضری لگانی پڑے گی ۔ سپریم کورٹ نے ٹرائل کورٹ سے کہا ہے کہ ٹرائل جلد مکمل کیا جائے۔ کیس کی اگلی سماعت 14 مارچ کو ہوگی۔ سپریم کورٹ 8 ہفتوں کے بعد فیصلہ کرے گا کہ آشیش مشرا کی ضمانت میں توسیع کی جانی چاہئے یا نہیں۔

واضح رہے کہ3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور کھیری ضلع کے تکونیا میں آٹھ لوگوں کی موت کے بعد تشدد پھوٹ پڑا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کسان اتر پردیش کے اس وقت کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے دورے کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔ اتر پردیش پولیس کی ایف آئی آر کے مطابق، ایک ایس یو وی کار نے چار کسانوں کو روند دیا تھا  جس میں آشیش مشرا بیٹھے تھے۔ اس واقعہ کے بعد مشتعل کسانوں نے ایس یو وی کے ڈرائیور اور بی جے پی کے دو کارکنوں کو مبینہ طور پر پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ تشدد میں ایک صحافی کی بھی موت ہو گئی تھی۔الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے گزشتہ سال 26 جولائی کو آشیش مشرا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ آشیش مشرا نے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔