جوشی مٹھ کو گھروں میں بڑی دراڑیں پڑنے کے بعد تباہی کا شکار علاقہ قرار دیا گیا
نئی دہلی، جنوری 9: اے این آئی کی خبر کے مطابق اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ قصبے کو ایک آفت زدہ علاقہ قرار دیا گیا، جب گھروں اور سڑکوں میں بڑے بڑے دراڑیں نمودار ہوئیں، جس نے حکام کو درجنوں خاندانوں کو قصبے سے نکالنے پر مجبور کیا۔
چمولی ضلع کے مجسٹریٹ ہمانشو کھرانہ نے کہا کہ مرکز کی طرف سے تشکیل دی گئی دو ٹیمیں صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے پیر کو قصبے میں پہنچیں گی۔
جوشی مٹھ میں 600 سے زیادہ گھروں میں زمین دھنسنے کی وجہ سے دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ اب تک تقریباً 68 خاندانوں کو عارضی پناہ گاہوں میں منتقل کیا جا چکا ہے۔
چمولی کے ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ اہلکار ان خاندانوں کو خشک راشن فراہم کر رہے ہیں، جو بے گھر ہوئے ہیں۔
اتوار کو وزیر اعظم کے دفتر نے کہا کہ ایک کثیر الضابطہ ماہرین کی ٹیم اتراکھنڈ کی صورت حال کا مطالعہ کرے گی اور اصلاحی اقدامات کرنے کے لیے سفارشات پیش کرے گی۔
ماحولیاتی لحاظ سے نازک ہمالیائی علاقے میں واقع جوشی مٹھ انتہائی زلزلہ زدہ علاقے میں آتا ہے۔ انڈین نیشنل سائنس اکیڈمی کے سائنسدان ڈی ایم بنرجی نے اے این آئی کو بتایا کہ قریبی ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹ کے لیے سڑکوں اور سرنگوں کی تعمیر ان وجوہات میں شامل ہے جس کی وجہ سے زمین دھنس گئی ہے۔
انھوں نے مزید کہا ’’جوشی مٹھ ذیلی ہمالیہ کا ایک حصہ ہے، چٹانیں پری کیمبرین دور کی ہیں اور یہ علاقہ زلزلہ زدہ زون 4 کا ہے۔ اس کے علاوہ لوگوں کو اس زمین پر گھر نہیں بنانے چاہیے تھے، خاص طور پر 3-4 منزلوں والے بڑے گھر نہیں بنانے چاہیے تھے۔‘‘