شہریت ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائےگی جماعت اسلامی ہند

افروز عالم ساحل

نئی دلی: شہریت ترمیمی بل کو راجیہ سبھا میں بھی منظور کر لیا گیا ہے۔ اس بل کے منظوری کے ساتھ ہی جماعت اسلامی ہند نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس بل کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائے گی۔

دعوت نیوز سے بات کرتے ہوئےجماعت اسلامی ہند کے سکریٹری ملک متعصم خان نے کہا: ’’جماعت اسلامی ہند اور مختلف ادارےو افرادجو جماعت کے رہ نمائی میں کام کرتےہیں، ان کے ذریعے ہم اس شہریت ترمیمی بل کے خلاف سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں جماعت براہ راست بھی جاسکتی ہے یا جماعت کی ترغیب پر بھی لوگ اس بل کی مخالفت میں کھڑے ہوسکتے ہیں۔ ’’ہمارے پاس تمام امکانات کھلے ہیں ۔‘‘

ملک متعصم خان نے اس بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ’’قانون کو عددی طاقت کی بنیاد پر بدل دیا جانا دستور کے خلاف ہے، ہندوستانی ضمیر کے خلاف ہے، ہمارے دستور کی بنیادی اقدار کے خلاف ہے، ملک کے نظریے کے خلاف ہے۔ ایسے قانون کو رد منسوخ ہونا چاہیے۔ اب اس کی عملی شکل یہی ہے کہ ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں اور سپریم کورٹ اس قانون کو مسترد کر دے۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا: ’’ ملک بھر میں اس بل کی مخالفت میں احتجاجات ہورہے ہیں۔ لوگ سڑکوں پر ہیں، ناراض ہیں، ملک کے دانشور ناراض ہیں۔ ایک خوف کا ماحول ہے۔ پورے ملک میں افرا تفری پھیلی ہوئی ہے۔ ظاہر ہے یہ بل ہمارے ملک کے مستقبل کے لیے نقصان دہ ہے، جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے۔ اس تناظر میں میں ہم اس بل کو واپس لینے کی مانگ کرتے رہیں گے۔ اس بل کے خلاف بولتے رہیں گے، اور سپریم کورٹ سے درخواست کریں گے کہ وہ اس بل کو رد کر ے۔ ‘‘

ملحوظ رہے کہ شہریت ترمیمی بل کو 9 دسمبر کو لوک سبھا سے منظور کرانے کے کے بعد11 دسمبرکو وزیر داخلہ امت شاہ نے راجیہ سبھا میں پیش کیا تھا۔ جس کے بعد اس پر طویل بحث کی گئی، حکومت اور حزب مخالف کے رہ نماؤں نے بل کے حق میں اور خلاف اپنے اپنے دلائل پیش کیے۔ اس کے بعد ووٹنگ ہوئی۔ راجیہ سبھا میں اس بل کے حق میں 125 ووٹ آئے جبکہ اس کے خلاف 105 ووٹ ڈالے گئے۔

پورے ملک میں اس بل کے خلاف عام لوگوں کا احتجاج جاری ہے۔