چندریان۔3 مشن میں جامعہ ملیہ اور علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کے طلباء کی شراکت
چندریان-3 کی چاند پر کامیاب لینڈنگ کے بعد دنیا بھر میں پھیلے جامعہ اور اے ایم یو کے سابق طلباء نے جوش و خروش کے ساتھ جشن منایا، جامعہ کی وائس چانسلر نجمہ اختر کا اظہار مسرت اور طلباء کو نیک خواہشات ومبارکباد
نئی دہلی ،25اگست :۔
23 اگست کی شام کو جس وقت چندریان۔3 نے چاند پر کامیاب لینڈنگ کی پورا ملک خوشی سے جھوم اٹھا۔ہر طرف سے اس مشن میں شامل اسرو اور تمام سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی گئی ۔ملک کے ممتاز اقلیتی ادارے جامعہ ملیہ اسلامیہ اور علی گڑھ مسلم یونیور سٹی میں بھی مشن چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ پر جشن قابل دید تھا۔جامعہ ملیہ میں چاند پر لائیو لینڈنگ کو طلبہ نے فیکلٹی آف انجینئرنگ کے آڈیٹوریم اور دیگر مقامات پربڑی اسکرین پر مشاہدہ کیا اور جس مسرت کا اظہار کیا اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوا ۔اور خوشی ہو بھی کیوں نہ کہ اس تاریخی مشن میں جامعہ اور اے ایم یو کے سابق طلباء نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے ۔اسرو کے ان سائنسدانوں میں شامل رہے ہیں جنہوں نے اس نا ممکن مشن کو ممکن میں بدل کر پوری دنیا میں ملک کا نام روشن کیا ہے ۔
چندریان-3 مشن میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے تین طلبا شامل ہیں۔ جامعہ ملیہ نے اسے اپنے لئے قابل فخر لمحہ قرار دیا ہے۔ جامعہ کے تین سابق طالب علم امیت کماربھاردواج، محمد کاشف اوراریب احمد انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے تاریخی مشن چندریان 3 کا حصہ تھے۔
چندریان مشن میں شامل جامعہ کے سابق طلباء اریب احمد اور امیت کمار بھاردواج جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ، فیکلٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طالب علم تھے اورانہوں نے سال 2019 میں بی ٹیک مکمل کیا۔ انہوں نے سائنسداں/انجینئرکےعہدے کے لیے اسرو کے سنٹرلائزڈ ریکروٹمنٹ بورڈ-2019 کے امتحان میں کوالیفائی کیا، اس امتحان کا نتیجہ ستمبر 2021 میں اسرونے اعلان کیا۔ قابل ذکر ہے کہ محمد کاشف نے امتحان میں پہلا رینک حاصل کیا تھا اور تینوں کو سائنٹسٹ/انجینئر ‘ایس سی’-مکینیکل (پوسٹ نمبر بی ای 002) کے لئے منتخب کیا گیا تھا۔
مشن چندریان3 کے سائنسدانوں کے گروپ میں علی گڑھ مسلم یونیور سٹی کے سابق طالب علم پریانشو بھی شامل رہے ۔انہوں نے علی گڑھ سے بی ٹیک اور ایم ٹیک کیا ہے ۔اسی طرح اے ایم یو کے ہی ایک دوسرے سابق طالب علم عشرت جمال ہیں ۔انہوں نے 2013 میں الیکٹریکل انجینئرنگ میں بی ٹیک کے ساتھ گریجویشن کیا تھا ۔جو اسرو کے لیب الیکٹرانک پاور کنڈیشن(ای پی سی ) کو ڈیزائن اور تیار کرنے والی ٹیم کا حصہ تھے۔ان کے علاوہ اسرو کی ایک اور ممتا سائنسداں خوشبو مرزا ہیں جنہوں نے 2006 میں علی گڑھ مسلم یونیور سٹی سے الیکٹرانکس میں گریجویشن کیا تھا ۔
مشرقی اتر پردیش کے گونڈا ضلع کے رہنے والے اقتدار عباس بھی چندریان -3 پروجیکٹ کے ساتھ کام کیا، ان کا تعلق بھی اے ایم یو سے رہا ہے ۔انہوں نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے بی ٹیک (2006-2010) کیا ۔ وہ مارچ 2015 سے ISRO کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
جیسے ہی مشن چندریان 3 کے چاند پر کامیاب لینڈنگ کی خبر ملی پوری دنیا کی اے ایم یو برادری میں خوش کی لہر دوڑ گئی ۔اتنے بڑے اور تاریخی مشن کا حصہ بننے والے جامعہ اور اے ایم یو کے طلباء کے لئے یہ فخر کا لمحہ ہی نہیں بلکہ تعلیم کے معیار اور عمدگی کے جذبے کا ثبوت ہے ۔ یہ کہانی امید اور تحریک کی کرن کا کام کرتی ہے۔ یہ ہمیں یاد دلاتی ہے کہ اٹل عزم، لگن، اور علم کی پیاس کے ساتھ، ہم ستاروں اور اس سے آگے تک پہنچ سکتے ہیں۔
جامعہ کی وائس چانسلر پروفیسرنجمہ اخترنے کہا، ”میں اس موقع پرسب سے پہلے وزیراعظم نریندرمودی کومشن کی کامیابی کے لئے مبارکباد دینا چاہوں گی۔ یہ ایک قومی جشن کا موقع ہے اورہمیں یہ جان کرخاصی خوشی ہوتی ہے کہ ہمارے طلباء بھی اس تاریخی مشن کا حصہ تھے۔ میں انہیں ان کی کامیابی کے لئے مبارکباد پیش کرتی ہوں اوران کی مستقبل کی کوششوں کے لئے نیک تمناؤں کا اظہارکرتی ہوں۔ جامعہ برادری کو ان پرفخر ہے۔ پروفیسر نجمہ اختر نے یہ بھی کہا کہ وہ یونیورسٹی کے موجودہ طلباء کے لئے ایک رول ماڈل بن چکے ہیں اورموجودہ طلباء کو ملک کو نئی بلندیوں پر لے جانے کے لئے سخت محنت کرنے کی ترغیب دیں گے۔