جماعت اسلامی ہند نے گؤ رکشکوں کے ذریعہ ہریانہ میں مسلم نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کی مذمت کی
نئی دہلی ،18فروری :۔
گزشتہ روز ہریانہ میں بجرنگ دل کے کارکنان اور گؤرکشکوں کے ذریعہ دو مسلم نوجوانوں کے بہیمانہ قتل کی جماعت اسلامی ہند نے شدید مذمت کی ہے ۔جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر پروفیسر محمد سلیم انجینئر نے ہریانہ کے بھیوانی ضلع کے پیرو گاؤں کے جنگلوں میں جنید اور ناصر کے قتل کی شدید مذمت کی ہے اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
متاثرین کا تعلق راجستھان کے بھرت پور ضلع کے گوپال گڑھ سے تھا۔ ہریانہ پولیس نے اب کیس کو راجستھان منتقل کر دیا ہے کیونکہ اغوا کی ایف آئی آر راجستھان کے گوپال گڑھ تھانے میں درج کی گئی تھی۔ دونوں نوجوانوں کی جلی ہوئی لاشیں 15 فروری کی صبح جلی ہوئی حالت میں ان کے بولیرو سے بر آمد کی گئی تھی۔
میڈیاکو جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی ہند کے نائب صدر نے کہا، ہم واضح طور پر ہریانہ کے بھیوانی میں گؤ رکشکوں کے ذریعہ جنید اور ناصر کے بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہیں ۔جہاں انہیں پہلے اغوا کیا گیا پھر ان کو جلا کر مار دیا گیا۔ مقتول کے لواحقین کے مطابق دونوں کو پہلے 8 سے 10 افراد نے بری طرح زدوکوب کیا،پھرحملہ آوروں نے اغوا کر کے بھیوانی کے جنگل میں لے جاکر جلاکر مار دیا۔پروفیسر سلیم نے کہاکہ متاثرین کے اہل خانہ نے بجرنگ دل کے ارکان اور دیگر گؤ رکشکوں کو مبینہ طور پر قتل اور اغوا کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔
جماعت اسلامی ہند محسوس کرتی ہے کہ تشدد کے اس طرح کے بھیانک واقعات امن و امان کی دھجیاں اڑانے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ یہ معاشرے میں فرقہ پرست اور سماج دشمن عناصر کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا عکاس ہے کہ انہیں ان کے جرائم کی سزا نہیں دی جائے گی اور یہ کہ وہ اپنے سیاسی ایماء پر کسی مخصوص برادری کے افراد کو ڈرانے دھمکانے اور تشدد کی کارروائیوں کے لیے آزاد ہیں۔ پروفیسر سلیم نے اس واقعہ کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔