انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنے کے معاملے میں ہندوستان مسلسل پانچویں سال دنیا میں سرفہرست
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2022 میں سب سے زیادہ کل 84 مرتبہ انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی گئی ۔ عالمی سطح پر، 58 فیصد شٹ ڈاؤن ہندوستان میں ہوئے
نئی دہلی ، یکم مارچ :۔
حکومت کے خلاف کوئی احتجاج ہو یا مظاہرہ حکومت کا پہلا اقدام ہوتا ہے انٹر نیٹ پر پابندی عائد کرنا ،تاکہ لوگ ایک دوسرے سے رابطہ کر کے بھیڑ نہ جمع کر سکیں۔اب تو امتحانات کے پیپر لیک ہونے کو روکنے کے لئے بھی انتظامیہ انٹر نیٹ پر پابندی عائد کرنے کی کارروائی پہلی فرست میں کرتی ہے۔ہندوستان میں گزشتہ پانچ برسوں میں انٹر نیٹ پر پابندی عائد کرنے کے معاملے میں تیزی درج کی گئی ہے ۔ہندوستان مسلسل پانچویں سال دنیا بھر میں انٹرنیٹ خدمات بند کرنے میں سر فہرست مقام پر ہے۔ انٹرنیٹ سروس بند ہونے کے حوالے سے گزشتہ روز منگل کو جاری کردہ عالمی درجہ بندی کی رپورٹ میں اس بار بھی ہندوستان کو پہلے نمبر پر رکھا گیا ہے۔ انٹرنیٹ ایڈوکیسی کے شعبے میں کام کرنے والی ایجنسی ایکسیس ناؤ اور کیپ آئٹن کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں ہندوستان میں انٹرنیٹ پر سب سے زیادہ مرتبہ پابندی لگائی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حکومت ہند نے احتجاج، امتحانات اور انتخابات سمیت کئی دیگر وجوہات کی بنا پر انٹرنیٹ بند کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ پر پابندی
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2016 سے اب تک دنیا بھر میں انٹرنیٹ بند ہونے کے کل کیسز میں سے تقریباً 58 فیصد صرف ہندوستان میں ہوئے۔ گزشتہ سال 2022 میں دنیا بھر میں انٹرنیٹ بند ہونے کے کل 187 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ان میں سے 84 کیسز ہندوستان میں رپورٹ ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق، سال 2022 میں، مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں سب سے زیادہ 49 مرتبہ انٹرنیٹ بند ہوئے۔ جموں و کشمیر میں سال 2022 میں جنوری اور فروری کے درمیان یا دو مہینوں میں یکے بعد دیگرے 16 بار انٹرنیٹ بند کیا گیا۔ اور راجستھان میں مختلف مواقع پر 12 بار انٹرنیٹ بند کیا گیا۔ مغربی بنگال میں 7 بار انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی گئی۔
کسانوں کے احتجاج کے درمیان سب سے طویل انٹرنیٹ رہا بند
سال 2021 میں، کسان تحریک کے دوران قومی دارالحکومت نئی دہلی میں انٹرنیٹ پر سب سے لمبے عرصے تک پابندی عائد کی گئی تھی ۔ اس سال پوری دنیا میں کل 30,000 گھنٹے کے لیے انٹرنیٹ بند رہا۔ اس کی وجہ سے 5.45 بلین ڈالر یعنی تقریباً 40,300 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ اس کے ساتھ ہی دنیا بھر میں انٹرنیٹ بند ہونے کی وجہ سے 5.9 کروڑ لوگ بری طرح متاثر ہوئے۔ نقصانات کے لحاظ سے ہندوستان دنیا میں تیسرے نمبر پر تھا۔ سال 2021 میں ہندوستان میں انٹرنیٹ 1,157 گھنٹے بند رہا۔
2016 سے انٹرنیٹ پر پابندیاں عائد کرنے کے معاملے میں اضافہ
رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں 2016 سے مسلسل انٹرنیٹ پر پابندی عائد کی جا رہی ہے ۔ فی الحال، انٹرنیٹ بند کرنے کے احکامات ٹیلی کام سروسز (عوامی ایمرجنسی یا پبلک سیفٹی) رولز، 2017 کے تحت دیے گئے ہیں۔ ڈاٹ کی طرف سے بنائے گئے قوانین میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی عارضی معطلی "عوامی ہنگامی صورتحال یا عوامی حفاظت کی وجہ سے” ہو سکتی ہے۔ ملک میں انٹرنیٹ بند کرنے کا اختیار مرکزی اور ریاستی سطح پر وزارت داخلہ کے پاس ہے۔
دوسرے نمبر پر یوکرین
انٹرنیٹ پر پابندی عائد کرنے کے معاملے میں یوکرین فہرست میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں گزشتہ سال 24 فروری کو روس کی جانب سے یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد روسی فوج نے کم از کم 22 بار انٹرنیٹ تک رسائی بند کر دی تھی۔انٹرنیٹ ایڈووکیسی واچ ڈاگ ایکسیس ناؤ نے اپنی رپورٹ میں کہا، "روس کے یوکرین پر مکمل حملے کے دوران، روسی فوج نے سائبر حملوں میں ملوث ہونے اور جان بوجھ کر ٹیلی کمیونیکیشن کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرتے ہوئے انٹرنیٹ پر کم از کم 22 مرتبہ پابندی عائد کی۔
اس فہرست میں یوکرین کے بعد ایران ہے، جہاں حکام نے حکومت کے خلاف مظاہروں کے جواب میں 2022 میں 18 مرتبہ انٹرنیٹ بند کر دیا تھا۔خیال رہے کہ گزشتہ سال 16 ستمبر کو پولیس کی حراست میں 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد ایران میں ملک بھر میں حکومت مخالف مظاہرے ہوئے تھے ۔ امینی کو تہران میں پولیس نے حجاب کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے پر گرفتار کیا تھا اور ان کی حراست میں موت ہو گئی تھی۔