حجاب پر پابندی: سپریم کورٹ نے کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا

نئی دہلی، اگست 29: سپریم کورٹ نے پیر کے روز کرناٹک حکومت کو درخواستوں کے ایک بیچ پر نوٹس جاری کیا جس میں ہائی کورٹ کے اس حکم کو چیلنج کیا گیا تھا جس نے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر ریاستی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کو برقرار رکھا تھا۔

جسٹس ہیمنت گپتا اور سدھانشو دھولیا کی بنچ مارچ میں ہائی کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف 23 درخواستوں کی سماعت کر رہی تھی کہ حجاب اسلام میں ضروری عمل نہیں ہے۔

یہ معاملہ پیر کو اٹھایا گیا، جو کہ نئے چیف جسٹس آف انڈیا یو یو للت کے تحت کام کا پہلا دن ہے۔

تاہم سماعت کے دوران ججوں نے درخواست گزاروں کے ذریعے التوا کا مطالبہ کرنے پر انھیں تنقید کا نشانہ بنایا۔ جسٹس گپتا نے کہا ’’آپ فوری سماعت چاہتے تھے اور جب معاملہ درج ہوگیا ہے تو آپ التوا کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ہم فورم شاپنگ کی اجازت نہیں دیں گے۔‘‘

سالیسٹر جنرل تشار مہتا کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے ججوں نے کرناٹک حکومت کو نوٹس جاری کیا اور معاملے کی سماعت 5 ستمبر کو مقرر کی۔

13 جولائی کو درخواست گزاروں کی نمائندگی کرنے والے وکیل پرشانت بھوشن نے درخواستوں کی فوری فہرست طلب کی تھی۔ بھوشن نے دعویٰ کیا تھا کہ حجاب پہننے کی خواہشمند طالبات پابندی کی وجہ سے اپنی پڑھائی کھو رہی ہیں۔

چیف جسٹس للت کے پیش رو این وی رمنا نے کہا تھا کہ سپریم کورٹ اس معاملے پر ایک ہفتہ بعد سماعت کرے گی۔ تاہم درخواستیں درج نہیں کی گئیں۔ 2 اگست کو رمنا نے کہا تھا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ جن ججوں کو ان درخواستوں کی سماعت کرنی تھی، وہ ٹھیک نہیں تھے۔