دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویٰ کرنے والی بی جے پی کی ممبر سازی کا  انوکھا طریقہ

آنکھوں کا علاج کرانے کیلئے  اسپتال میں داخل 350مریضوں کو بی جے پی کا ممبر بنا دیا گیا ،پارٹی نے صفائی دی  

نئی دہلی ،21 اکتوبر :۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہے ۔2022  میں  اس کے دعوے کے مطابق بی جے پی کے اراکین کی تعداد 18 کروڑ سے زیادہ ہے۔گزشتہ 8 برسوں میں پارٹی نے اپنے اراکین کی تعداد میں زبر دست اضافہ کیا ہے اور لوگوں میں مقبولیت حاصل کی ہے۔8برسوں میں اس کے ممبران کی تعداد  میں  7 کروڑ کا اضافہ ہوا ہے۔یہ دعوٰی مرکز میں بی جے پی کی حکومت کی آمد کے بعد بڑے زور و شور سے کیا جا رہا ہے ۔اس کے ممبران کی تعداد کی تعداد میں کس طرح اضافہ ہو رہا ہے اور کس طرح رکنیت فراہم کی جا رہی ہے اس کا اندازہ حالیہ دنوں میں گجرات میں پیش آئے ایک واقعہ سے آسانی سے لگایا جا سکتا ہے۔جہاں گجرات میں ایک استپال میں انکھوں کے علاج کیلئے داخل 350 سے زیادہ مریضوں کو راتوں رات نیند سے اٹھا کر بی جے پی کا ممبر بنا دیا گیا ۔

جی ہاں یہ خبر جتنی انوکھی ہے اتنا ہی انوکھا ہے بی جے پی  کی ممبر سازی  کا طریقہ ۔حالیہ دنوں میں  بی جے پی کی جانب سے ملک بھر میں ممبر   سازی کی مہم کا آغاز کیا گیا ہے۔تمام ریاستوں میں یہ مہم جاری ہے۔خود وزیر اعظم نے رکنیت لے کر اس مہم کا اغاز کیا ہے۔اس مہم کے تحت بعض ریاستوں میں بی جے پی عہدیداروں پر اراکین کی تعداد میں اضافہ کرنے کا زبر دست دباؤ ہے ،مختلف ریاستوں کو ایک ہدف دیا گیا ۔اس ہدف کی تکمیل کیلئے بی جے پی کے ذمہ داران کچھ بھی کر رہے ہیں ۔گجرات کے اسپتال میں پیش آیا یہ انوکھا طریقہ بھی اسی کی ایک مثال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق    گجرات کے راجکوٹ کے ایک اسپتال میں داخل موتیا بندکے مریضوں کو بغیر بتائے بی جے پی کا ممبر بنادیا گیا۔ بتایا جا رہا ہے کہ مریضوں کو نیند سے بیدار کر کے ان کے موبائل نمبر اور او ٹی پی کے ذریعے بی جے پی کی رکنیت دلائی گئی۔ اسپتال میں داخل ایک مریض کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ تقریباً 350 مریضوں کو بی جے پی کا رکن بنایا گیا ۔ تاہم اس کے بعد گجرات بی جے پی اس پورے معاملے پر صفائی دے رہی ہے۔ اس معاملے کا ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے ۔جس میں ایک شخص مریضوں کو جگا کرگفتگو کر رہا ہے۔

 

رپورٹ کے مطابق جوناگڑھ کے کملیش ٹھمر کو آنکھ کے آپریشن کے لیے راجکوٹ کے رنچھوڑ داس ٹرسٹ اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ اسپتال میں ان کے ساتھ تقریباً 350 اور مریض تھے۔ کملیش کے مطابق اس دوران تمام مریضوں کو ممبر سازی مہم کے تحت بی جے پی کا ممبر بنادیا گیا۔

کملیش ٹھمر نے بتایا کہ جب وہ دیر رات سو رہے تھے تو ایک شخص آیا اور سب کے موبائل نمبر لے کر او ٹی پی مانگنے لگا۔ کملیش نے بتایا کہ او ٹی پی دینے کے بعد انہیں پیغام ملا کہ وہ بی جے پی کے رکن بن گئے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ جب انہوں نے اس شخص سے پوچھ گچھ کی تو اس نے تسلیم کیا کہ انہیں بی جے پی کے رکن کے طور پر نامز کیا جا رہا ہے۔ٹھمر نے بتایا کہ اس کو بتایا گیا کہ اس کے بغیر کسی کو بھی نہیں بچایا جا سکتا۔تبھی میں نے ویڈیو بنایا اور اسے وائرل کرنے کا فیصلہ کیا ۔

رنچھوڑ داس ٹرسٹ اسپتال نے وضاحت کی ہے کہ مریضوں سے موبائل نمبر اور او ٹی پی مانگنے والا شخص اسپتال کا فرد نہیں تھا۔ ہسپتال کا کہنا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ یہ شخص کسی مریض سے واقف ہو۔ اسپتال اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

بی جے پی کے گجرات ریاستی نائب صدر گوردھن بھائی زادافیا نے بھی اس معاملے پر بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے کسی کو بی جے پی کا رکن بننے کے لئے نہیں کہا ہے۔ نہ ہی ان کے بی جے پی دفتر سے کسی کو اس طرح بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی اگر کوئی اس طرح لوگوں کو بی جے پی کا ممبر بنا رہا ہے تو اس کی ضرور جانچ کی جائے گی۔