غزہ امن معاہدہ:مزاحمت کاروں کی جانب سے ارسال کردہ امن معاہدے کا مسودہ
مسعودابدالی
اسرائیل کے عبرانی ٹیلی ویژن کان 11 (KAN 11)کے مطابق غزہ مزاحمت کاروں نے امن معاہدے کا مسودہ بذریعہ قطر اسرائیل بھیج دیا، خدوخال کچھ اسطرح ہیں:
پہلا مرحلہ: 42 دن
- دونوں فریقوں کے درمیان عارضی جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کے دستوں کا نظارم راہداری Netzarim Corridorکے مشرقی علاقے تک انخلا
- بےگھر افراد مغربی غزہ میں واقع شارع الرشید کے ذریعے اپنے گھروں کو واپس آسکیں گے۔
- جنوبی غزہ کے بے گھر افراد کو وسطی غزہ کے شارع صلاح الدین کے ذریعے واپسی کی اجازت ہو گی۔
- غزہ کو ایندھن سمیت امداد کی فراہمی بلا روک ٹوک ہوگی۔
- اسرائیلی قیدیوں (خواتین، بچے، بزرگ، اور فوجی) کو فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے آزاد کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں 2011 کے ‘وفاالاحرار’ (شالت یا עסקת שליט) معاہدے کے قیدی بھی شامل ہیں:
- اس مرحلے میں زندہ افراد اور لاشوں کا تبادلہ شامل ہے۔ 33 مغویوں میں سے 11 اسرائیلی فوجی ہیں۔
- رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کو دوبارہ گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
دوسرا مرحلہ: مدت متعین نہیں کی گئی
اس مرحلے کے نفاذ پر اتفاق کے لیے فریقین (اسرائیل اور حماس) کے درمیان بالواسطہ مذاکرات ہونگے
اسرائیلی مغویوں کی رہائی کے بعد، رفح کراسنگ کے ذریعے مسافروں پر عائد پابندیاں ختم کر دی جائیں گی۔
دوسرے مرحلے میں تمام فوجی کارروائیوں کا مکمل خاتمہ، باقی مغوی فوجیوں کا تبادلہ اور غزہ کی پٹی سے مکمل انخلا۔
تیسرا مرحلہ
سالم لاشوں اور ان کی باقیات کا تبادلہ ہوگا اور غزہ کی پٹی کی بحالی کے منصوبے کا آغاز کیا جائے گا۔
ہر اسرائیلی فوجی کی رہائی کے بدلے اسرائیل 50 عرب قیدیوں کو رہا کرے گا، جن میں عمر قید پانے والے 30 ااور طویل مدت کی سزا بھگتنے والے20 افراد شامل ہیں۔
کسی بالغ اسرائیلی مغوی یا غیر فوجی خاتون کی رہائی کے بدلے 30 عرب بچے، بیمار، خواتین اور مختلف سزاؤں کے عرب قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔جن میں وہ فلسطینی بھی شامل ہیں جنھیں وفا الاحرارمعاہدے کے تحت رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا۔ باقی 9 اسرائیلی مغویوں کو 60 فلسطینی قیدیوں کے بدلے رہا کیا جائے گا، جن میں عمر قید کے قیدی، مختلف سزاؤں کے قیدی، اور 7 اکتوبر کے بعد گرفتار ہونے والے غزہ کے قیدی شامل ہوں گے۔
واپسی کے دوران گاڑیوں کی جانچ پڑتال:
جنوبی غزہ سے شمالی غزہ واپس جانے والی گاڑیوں کو خصوصی آلات کے ذریعے چیک کیا جائے گا اور یہ معائنہ بین الاقوامی حکام یا ثالثی ممالک کے حکام کریں گے۔ تاہم، پیدل واپس آنے والوں کی جانچ نہیں کی جائے گی۔
مزاحمت کاروں نے شرائط نامے کے اختتام پر یہ عزم بھی ثبت کیا ہے کہ ہم اپنے صابر اور ثابت قدم عوام اور جیلوں میں موجود اپنے بہادر قیدیوں سے عہد کی تجدید اور اس عزام کا اظہار کرتے ہیں کہ ہم ان کی فوری آزادی کے وعدے پر قائم ہیں۔
(حوالہ: KAN 11اسرائیلی چینل)
Masood@MasoodAbdali