اقوام متحدہ نے تعلیم کے لیے پہلی بین الاقوامی مالیاتی سہولت کا آغاز کیا
نئی دہلی، 19؍ستمبر2022: اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس اور ان کے خصوصی ایلچی برائے عالمی تعلیم گورڈن براؤن نے کئی بلین ڈالر کی بین الاقوامی مالیاتی سہولت برائے تعلیم (آئی ایف ایف ای ڈی) کا آغاز کیا۔
آئی ایف ایف ای ڈی کم درمیانی آمدنی والے ممالک میں تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی میں سرمایہ کاری کی حمایت کرے گا، جس کے پہلے منصوبے 2023 میں متوقع ہیں۔ فنڈنگ ابتدائی طور پر 2 بلین امریکی ڈالر ہوگی اور توقع ہے کہ 2030 تک یہ سہولت بڑھ کر 10 بلین ڈالر ہوجائے گی۔
مسٹر گوٹیرس نے ہفتہ کو براؤن کے ساتھ ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ”دنیا کے دو تہائی ممالک نے کووڈ-19 کی وبا شروع ہونے کے بعد سے اپنے تعلیمی بجٹ میں کمی کی ہے۔ لیکن تعلیم پرامن، خوشحال، مستحکم معاشروں کا بنیادی ستون ہے۔ سرمایہ کاری کو کم کرنا درحقیقت زیادہ سنگین بحرانوں کو جنم دیتا ہے۔ ہمیں تعلیمی نظام میں زیادہ پیسہ لگانے کی ضرورت ہے۔”
انہوں نے کہا کہ "امیر ممالک گھریلو ذرائع سے فنڈز اکٹھا کر سکتے ہیں، لیکن بہت سے ترقی پذیر ممالک کو زندگی گزارنے کی لاگت کے بحران کا سامنا ہے اور تعلیم کو فوری مدد کی ضرورت ہے اور یہی وہ جگہ ہے جہاں آئی ایف ایف ای ڈی واقعی عمل میں آتا ہے۔”
انہوں نے کہا کہ اس سہولت کا مقصد کم اورمتوسط آمدنی والے ممالک کے لیے فنڈنگ حاصل کرنا ہے – جہاں دنیا کے نصف بچے اور نوجوان ہیں اور دنیا کے بیشتر بے گھر اور پناہ گزین بچے ہیں۔ مسٹر گٹیرس نے کہاکہ "آئی ایف ایف ای ڈی کوئی نیا فنڈ نہیں ہے، بلکہ کم لاگت تعلیم کی مالی اعانت کے لیے کثیر جہتی بینکوں کے لیے دستیاب وسائل کو بڑھانے کا طریقہ کار ہے۔ یہ موجودہ ٹولز کی تکمیل اور کام کرے گا، گرانٹس اور دیگر مدد فراہم کرے گا۔”
انہوں نے تمام بین الاقوامی ڈونرز اور مخیر تنظیموں پر زور دیا کہ وہ آئی ایف ایف ای ڈی کی مدد کریں۔