گودھرا سانحہ میں قصوروار فاروق عدالت عظمیٰ سے ضمانت پر رہا

گجرات؍نئی دہلی: 2002 کے گودھرا معاملے میں سپریم کورٹ نے آج ایک عمر قید کے سزا یافتہ قیدی کو ضمانت دےدی ہے۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ قصور وار فاروق2004 سے جیل میں سزا کاٹ رہا ہے اور ستر ہ سال جیل میں رہ چکا ہے لہذا اسے جیل سے ضمانت پر رہا کیا جائے۔ چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بینچ نے یہ فیصلہ سنایا۔دریں اثنا گجرات حکومت نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی سخت مخالفت کی۔

واضح رہے کہ عدالت عظمیٰ اس معاملے میں مزید سترہ قصور واروں کی ضمانت کی درخواست پر چھٹیوں کے بعد سماعت کرے گی۔قصور وار فارق پر واقعہ کے دوران پتھر بازی کا الزام ہے ۔قابل ذکر ہے کہ گودھرا واقعہ کے بعد گجرات میں ہوئے مسلم کش فسادات کے دوران عصمت دری کی شکار بلقیس بانوں کے قصور واروں کو رہا کرنے والی گجرات حکومت نے پتھر بازی کے قصور وار فاروق کی ضامنت کی مخالفت کی ۔گجرات حکومت کی جانب سے پیش تشار مہتا نے کہا کہ یہ محض ایک پتھر بازی نہیں تھی،یہ سنگین جرم تھا۔

ماقبل سماعت کے دوران بھی گجرات حکومت نے مخالفت کی تھی جس پر عدالت عظمیٰ نے کہا تھا کہ ان میں سے کچھ قصور پتھر باز تھے وہ جیل میں لمبا عرصہ گزار چکے ہیں ایسے میں کچھ کو ضمانت پر رہائی دی جا سکتی ہے ۔سپریم کورٹ نے گجرات حکومت سے پندرہ دسمبر تک اپنی رپورٹ پیش کرنے کے لئے کہا تھا۔